021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دودھ بیچنے کی ایک خاص صورت کا حکم
75308خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

ہمارے ہاں گائے کا دودھ دوہتے ہیں اور اس میں  ہوتا یہ ہے کہ پہلے چاروں تھنوں سے دودھ لیتے ہیں پھر اس کے بعد دوسری شفٹ میں دوہتے ہیں اور وہ گاڑھا ہوتا ہے، اس سے خود مالک مکھن بناتا ہے اور گاہکوں کو پہلی شفٹ والا فروخت کرتے ہیں جو ذرا کم گاڑھا ہوتا ہے، کیا اس میں مالک کو گناہ  ہوگا؟ یا پھر مالک دونوں شفٹوں کو ملاکر بیچے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ عرف میں عام طور سے  دودھ کی پہلی شفٹ اور آخری شفٹ میں فرق نہیں کیا جاتا ، اور معیار کے لحاظ سے بھی دونوں شفٹوں کے دودھ میں کوئی ایسا خاص فرق نہیں پایا جاتا ہے جس کی بنا پر کسی دوسرے کے حق کے ضیاع  کا اندیشہ ہو،اس لئے دودھ کی آخری شفٹ اپنے لئے رکھ کر پہلی شفٹ گاہکوں کو فروخت کرنا  شرعا جائز ہے،اس میں شریعت کی رو سے کوئی مضائقہ نہیں ہے،نیز یہ کہ  اس طرح دودھ بیچنے سے مالک گناہگار نہیں ہوگا۔

حوالہ جات
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام (1/ 338)
 العيب اليسير ما يدخل تحت تقويم المقومين مثلا إذا قدر شخص مالا سالما من العيب بألف قرش وقدره وهو معيب بتسعمائة وقدره آخر في هذه الحال بألف قرش يكون العيب يسيرا.

محمدنصیر

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 10،جمادی الاخری، 1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نصیر ولد عبد الرؤوف

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب