021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹائیفائیڈ بخار میں تیمم سے نماز پڑھنا
75590پاکی کے مسائلتیمم کا بیان

سوال

کیا ٹائیفائیڈ بخار میں تیمم سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟نیز کیا تیمم سے قرآن پاک بھی پڑھ سکتے ہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

تیمم کر کے نماز پڑھنے کی اجازت اس وقت ہے جب انسان یا تو پانی پر قادر نہ ہو یا پانی کے استعمال سے جان جانے یا کسی ماہر طبیب کے بقول بیماری کے بڑھنے کا اندیشہ ہو۔لہذا   کوئی ماہر طبیب کہتا ہے کہ   پانی کے  استعمال سے بیماری کے بڑھنے کا اندیشہ ہے  ،تو تیمم کر کے نماز پڑھ سکتے ہیں ،لیکن اگر اس بخار میں گرم پانی کے استعمال سے کوئی نقصان نہ ہو تو  گرم پانی   سے وضوکرنا ضروری ہوگا،تیمم کی اجازت نہیں ۔ اگر گرم پانی کے استعمال سے نقصان نہیں ہوتا ،لیکن گرم پانی کا انتظام نہیں ہے ،تب بھی تیمم کرکے نماز پڑھنا جائز نہیں،وضو کرنا ضروری ہے ۔

نیز تیمم  غسل کے قائم  مقام ہے  لہذا  تیمم  کر کے ہر وہ عبادت  کی جا سکتی ہے    جس کے لیے طہارت ضروری ہوتی ہے۔

حوالہ جات
قال العلامۃ الزیلعي رحمۃ اللہ علیہ:(قوله في المتن أو لمرض) مطلقا أي سواء يخاف زيادة ‌المرض أو تطويله باستعمال الماء. (تبیین الحقائق:1/36)
 قال العلامۃ الحصکفي رحمۃ اللہ علیہ: (أو لمرض) يشتد أو يمتد بغلبة ظن أو قول حاذق مسلم.(الدر المحتار:1/233)
 وفي الفتاوی الھندیۃ: وإذا خاف المحدث إن توضأ أن يقتله البرد أو يمرضه يتيمم. هكذا في الكافي واختاره في الأسرار لكن الأصح عدم جوازه إجماعا كذا في النهر الفائق والصحيح أنه لا يباح له التيمم. كذا في الخلاصة وفتاوى قاضي خان.
ولو كان يجد الماء إلا أنه مريض يخاف إن استعمل الماء اشتد مرضه أو أبطأ برؤه يتيمم.(الفتاوی الھندیۃ:1/28)

محمد طلحہ شیخوپوری

دار الافتاء ،جامعۃ الرشید،کراچی

15جمادی الثانیۃ/1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طلحہ بن محمد اسلم شیخوپوری

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب