021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سودی قرض کی رقم سے ادائیگی کرنا
75613خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

ایک شخص دوسرے کو گھر فروخت کر رہا ہے،خریدنے والا کہتا ہے کہ آدھی رقم وزیر اعظم سکیم  کی دوں گا، جبکہ سائل کا کہنا ہے کہ  اس پر تو حکومت کی طرف سے  معمولی سود لگتا ہے۔تو کیا فروخت کنندہ کا خریدار سے وہی  وزیر اعظم سکیم  سے لی گئی رقم لینا جائز  ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سودی قرض لینے کا عمل شرعا ناجائز ہے تا ہم سود پر حاصل کی جانے والی قرض کی رقم حلال ہوتی ہے ، اس لیے اس رقم  سے  کسی چیز کی قیمت وصول کرنا جائز ہے،لہذا  فروخت کنندہ کے لیے  خریدار سے وزیر اعظم اسکیم سے حاصل شدہ قرض کی رقم سے گھر کی قیمت لینا جائز ہے۔

حوالہ جات
[البقرة: 278 - 280]
{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ (278) فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا
بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ (279) .

سعد مجیب

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۰ جمادی الثانی ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب