021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کیا چندہ کرنا اہل علم کی توہین ہے؟
79229وقف کے مسائلمدارس کے احکام

سوال

کیا مدرسے کے لئے چندہ کرنے میں علم اور علماء کی توہین ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب مدارس اسلامیہ دین کی حفاظت کا سبب ہیں اور ملت اسلامیہ کی مشترکہ اجتماعی ضرورت ہیں،تو ظاہر ہے کہ ان مدارس کے اخراجات کی ذمہ داری قوم اور ملت ہی پر ہوگی، لہذا مدارس کے لیے چندہ مانگنا گویا مسلمانوں کی مشترکہ دینی ضرورت کے لیے چندہ مانگنا ہے اور دور نبوی سے مسلمانوں کی اجتماعی ضرورت کے لیے چندہ کرنا ثابت ہے،اس لئےمطلقا چندہ کرنے کو علم اور علماء کی توہین نہیں کہا جاسکتا،البتہ چندے کے ایسے طریقوں سے اجتناب ضروری ہے جن سے علم اور علماء کی توہین ہوتی ہے،مثلا کسی بس وغیرہ میں چڑھ کر مدرسے کے طلبہ کی قابل رحم صفات بتاکر لوگوں کو چندے کی ترغیب دینا وغیرہ۔("معارف القرآن":8/742)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

06/رجب1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے