021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
درخواست اجراء سرٹیفیکیٹ برائے شرعی وراثت نامہ
76061میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

محترم مفتی صاحب!

گزارش ہے کہ ہمیں اپنےمکان 2/7 ایریا 5-D نیو کراچی کا شرعی حصہ بنوانا ہے، یہ مکان میری والدہ حسن جہاں بیگم کی زیر ملکیت تھا، جن کی صرف دو اولاد تھیں، ایک بیٹا اور ایک بیٹی:

  • بیٹے کا نام شیخ سمیرم محبوب( مرحوم)
  • بیٹی کا نام سمیرا انیس (حیات)

اب جبکہشیخ سمیرم محبوب صاحب کا انتقال ہوچکا ہے تو ان کے لواحقین میں ایک بیوہ، دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ ایک بہن سمیرا انیس زوجہ انیس لودھی ہیں جن کی کوئی اولاد نہیں ہے۔

آپ سے گزارش ہے کہ آپ مدرسے کے لیٹر پیڈ پر اس مکان میں تمام ورثاء کا شرعی حصہ بتادیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحومہ حسن جہاں کے انتقال کے وقت ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی موجود تھے، پھر بعد میں ایک بیٹا کا انتقال ہوا، لہذا دونوں میتوں کے ورثاء میں مکان حسب ذیل تقسیم ہوگا:

مرحومہ حسن جہاں کے مذکورہ گھر کو 12 حصوں میں  تقسیم کیا جائے جن میں سے 4 حصے حسن جہاں کی بیٹی سمیرا انیس کو، 1 حصہ شیخ سمیرم محبوب کی بیوہ کو، 2 حصے سمیرم کے بڑے بیٹے کو، 2 حصے سمیرم کے چھوٹے بیٹے کو، اور ایک ایک حصہ سمیرم کی ہر ایک بیٹی کو دیا جائے گا۔

فیصد کے اعتبار سے تقسیم یوں ہوگی کہ حسن جہاں کی مکان سے ان کی بیٹی مسمات سمیراانیس کو ٪333333.فیصد، اور شیخ سمیرم محبوب کی بیوہ کو ٪33.338فیصد،شیخ سمیرم محبوب کے بڑے بیٹے کو 16.6666%فیصد، اور چھوٹے بیٹے کو 16.6666%فیصد،اور ہر ایک بیٹی کو علیحدہ علیحدہ ٪.33338 فیصددیا جائے۔

حوالہ جات

   محمدنصیر

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

 19،رجب المرجب،1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نصیر ولد عبد الرؤوف

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب