021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
رخصتی سے پہلے ایک طلاق دینے کا حکم
75401طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

پہلے  میرا  کسی لڑکی کے ساتھ نکاح ہوا تھالیکن رخصتی نہ ہوئی تھی، پھر میں نے اپنی بیوی کی طلاق کو کسی کام کے ساتھ معلق کیا(طلاق کو ایک دفعہ بول کر) اور غلطی سے وہ کام مجھ سے ہو بھی گیا۔ پھر میں نے لڑکی سے تجدید نکاح کیلئے کوئی اور بہانہ بنایا کہ " ایک دفعہ میں مندر صرف اس لئے گیا تھا کہ دیکھوں وہاں کیا ہوتا ہے اب مجھے وہم ہورہا ہے کہ شاید مندر جانے کی وجہ سے میں ایمان سے خارج ہوگیا ہوں اور میری بیوی مجھ سے جدا ہوگئی اس لئے اب میں تجدید ایمان کے ساتھ تجدید نکاح کرنا چاہتا ہوں۔"،پھر میں نے اپنی بیوی سے طلاق کی وجہ چھپا کر دوگواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ تجدید نکاح کی ہے، کیا اس طرح سے میرا نکاح ہوچکا ہے۔   

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

  رخصتی سے پہلے ایک طلاق دینے سے نکاح ختم ہوجاتا ہے،بعد میں طلاق کی وجہ کو چھپا کر  دوبارہ دو گواہوں کی موجودگی میں تجدید نکاح سے آپ کا  نکاح ہوچکا ہے، البتہ جھوٹ بولنے کی وجہ سے آپ بہر حال گناہگار ہیں، اس کیلئے آپ پر توبہ واستغفار کرنا لازم ہے۔ 

حوالہ جات
الهداية في شرح بداية المبتدي (1/ 233)
" وإذا طلق الرجل امرأته ثلاثا قبل الدخول بها وقعن عليها " لأن الواقع مصدر محذوف لأن معناه طلاقا بائنا على ما بيناه فلم يكن قوله أنت طالق إيقاعا على حدة فيقعن جملة " فإن فرق الطلاق بانت بالأولى ولم تقع الثانية والثالثة " وكذا إذا قال لها أنت طالق واحدة وواحدة وقعت واحدة " لما ذكرنا أنا بانت بالأولى۔
الفتاوى الهندية (1/ 526)
أربع من النساء لا عدة عليهن: المطلقة قبل الدخول، والحربية دخلت دارنا بأمان تركت زوجها في دار الحرب والأختان تزوجهما في عقد واحد فيفسخ بينهما والجمع بين أكثر من أربع نسوة فيفسخ بينهن كذا في التتارخانية ناقلا عن الخزانة.

  محمدنصیر

  دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

25، رجب المرجب۔1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نصیر ولد عبد الرؤوف

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب