021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اگر میرے خلاف کسی کو شکایت کی تو تین طلاقوں کے ساتھ مجھ پر مطلقہ ہو
80127طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

میراشوہر (جس کا نام سید گل دادا گل ہے ) ایک ظالم،بد مزاج انسان ہے، میرے ساتھ انسانوں والا سلوک نہیں کرتا،بہت ہی چھوٹی چھوٹی باتوں میں میری توہین اور مار پیٹ کرتا ہے، مجھے اپنے کمرے سے باہر نکال کر کہتا ہے کہ جاؤ اپنے باپ کے گھر، مجھے آپ کی ضرورت نہیں ہے،کئی دفعہ میں نے اپنے مصلح رشتہ داروں کو ان کے پاس بھیجا،تا کہ وہ اس ظلم و زیادتی سے باز آجائے، مگر وہ اس سے باز نہیں آتا، پھر میں نے ارادہ کیا کہ اس کے ظلم کے بارے میں اپنے میکے میں بھائیوں سے شکایت کروں تو اس پر میرے شوہر نے مجھ سے کہا کہ اگر میرے خلاف کسی کو شکایت کی تو تین طلاقوں کے ساتھ مجھ پر طلاق والی ہوگی،پشتو زبان میں اس کے الفاظ درج ذیل تھے:( نو په دری طلاقه را باندی طلاقہ یی)

بالآخر اپنے شوہر کے ظلم و بربریت سے مجبور ہو کر میں نے اپنے بھائیوں کو شکایت کر دی، اس پر بعض اہل علم حضرات نے مجھے بتایا کہ اپنے بھائیوں کو شکایت کرنے سے طلاق ثلاثہ واقع ہو چکی ہے،مہربانی فرماکر یہ بتائیں کہ اس سے کتنی طلاقیں واقع ہوئی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ آپ کے شوہر نے تین طلاقوں کو کسی سے اس کے خلاف  شکایت کرنے پر معلق کیا تھا،اس لئے مذکورہ صورت میں بھائیوں سے شکایت کے بعد شرط کے پائے جانے کی وجہ سے تین طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں،جس کے بعد موجودہ حالت میں اب آپ دونوں کا دوبارہ نکاح بھی ممکن نہیں رہا۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (3/ 355):
"(وتنحل) اليمين (بعد) وجود (الشرط مطلقا) لكن إن وجد في الملك طلقت وعتق وإلا لا".
"مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر ": (ج 3 / ص 285) :
"( فإن وجد الشرط فيه ) أي في الملك بأن كان النكاح قائما أو كان في العدة (انحلت اليمين ووقع الطلاق ".
"الدر المختار " (3/ 409):
(وينكح مبانته بما دون الثلاث في العدة وبعدها بالإجماع) ومنع غيره فيها لاشتباه النسب (لا) ينكح (مطلقة) من نكاح صحيح نافذ كما سنحققه (بها) أي بالثلاث (لو حرة وثنتين لو أمة) ولو قبل الدخول، وما في المشكلات باطل، أو مؤول كما مر (حتى يطأها غيره

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

23/شوال1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے