021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرحوم شوہر کا تمام ترکہ ٹرسٹ کو دینا
80160میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ہم نے ایک فتوی آپ کے جامعہ سے لیا تھا،جس کا فتوی نمبر79612/62  اور حوالہ نمبر 18854/44 ہے،یہ فتوی مرحوم  کے ترکہ میں بیوہ اور باپ شریک بھائیوں کی وراثت سے متعلق تھا۔

جب ہم نے اس کے متعلق اپنی بیوہ بھابھی کو مطلع کیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں کسی کو حصہ نہیں دوں گی،بلکہ تمام ترکہ اپنے مرحوم شوہر کے نام سے ٹرسٹ کو دوں گی،اس کے متعلق شریعت کیا کہتی ہے کہ آیا بیوہ اپنے حصے کے علاوہ بھائیوں اور بہنوں کے حصے کو ان کی مرضی کے بغیر اپنی صوابدید پر صدقہ کرسکتی ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب انسان کا انتقال ہوجاتا ہے تو وفات کے وقت  اس کی ملک میں موجود تمام اشیاء یعنی سونا،چاندی،نقدی،مال تجارت،جائیداد اور اس کے علاوہ جو بھی چھوٹا بڑا سامان اس کی ملک میں ہوتا ہے سب اس کی وفات کے وقت زندہ اس کے شرعی ورثہ کی مشترکہ ملکیت میں آجاتی ہیں،اس لئے دیگر ورثہ کی اجازت اور رضامندی کے بغیر مرحوم کی بیوہ کو اس کا مکمل ترکہ کسی ٹرسٹ کو دینے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔   

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

30/شوال 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے