021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
معلق طلاق کے تلقینی کلمات کے جواب میں صرف نہیں کہنے کا حکم
76973طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

عبداللہ ایک شادی شدہ بندہ ہے،جسے اکرم نے ایک دفعہ کہا کہ انور ایک بد کردار اور بدذات شخص ہے(لیکن انور کے کوئی برے کام یا کرتوت نہیں بتائے کہ اس نے کیاکیا کیا ہے)۔ کئی مہینے یا ہفتے گزرنے کے بعدجب عبداللہ ، اکرم اور انور آمنے سامنے ہوئے تو اکرم نے عبداللہ کو اپنی تین انگلیاں پکڑوائیں اور کہا کہ کہو کہ میری بیوی مجھ پہ طلاق ہو کیا میں نے کبھی تمھیں انور کے کرتوتوں کے بارے میں کہا ہے یا اس کے کوئی برے کام تمہیں بتائے ہیں؟ اس کے جواب میں عبداللہ نے صرف یہ کہا کہ نہیں،نہیں بتائے۔(طلاق کا لفظ منہ سے نہیں نکالا)۔

مفتی صاحب اب سوال یہ ہے کہ خدانخواستہ کیا عبداللہ کی طلاق ہوگئی اور اگر خدانخواستہ ہو گئی ہے تو کس قسم کی ہے اور اب کیا کرے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ان الفاظ سےکوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۲۷ شوال ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب