021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایمپیریل کراؤن، الیون اسٹریٹ، پر رینک اور اس طرح کی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کا حکم
76992اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس  مسئلہ کے بارے میں کہ ایمپیرئیل کراون نامی ایک ایپلیکیشن ہے جس میں آنلائن کاروبار کیا جاتا ہے۔  طریقہ کار اس کا یہ ہے کہ سب سے پہلے اس میں ڈالرز کی صورت میں کچھ انوسٹمنٹ کرنی پڑتی ہے، پھر یہ لوگ روزانہ آپ کو 60 آرڈرز دینگے اور آپ اپنے آپ کو بائع یا ان کا نمائندہ ظاہر کرکے  yes پر کلک کرینگے۔  اگر آپ روزانہ 60 آرڈرز لیں گے تو آپ کو آپ کی انوسٹ کی ہوئی  رقم کا تین فیصد بطور کمیشن ملے گا اور اگر 60 سے کم آرڈر لیں گے تو اس حساب سے کمیشن ملے گا۔   کمیشن کا  اصول یہ ہے کہ آپ کو آپ کی رقم کا تین فیصد ملے گا۔ اس میں یہ بھی ہے کہ اگر آپ کسی کو انوائٹ کرلیں اور وہ آپ کے ذریعے اس میں انوسٹمنٹ کر لے تو اس کے کمیشن کا 16 فیصد آپ کوبونس  بھی ملے گا۔  پھر جب وہ کسی کو انوائٹ کریگا تو اس کو اس دوسرے بندے کے کمیشن کا 16 فیصد  اور 8 فیصد آپ کو ملے گا۔  پھر وہ دوسرا کسی تیسرے کو انوائٹ کرے گا تو اس تیسرے بندے کے کمیشن کا 4 فیصد آپ کو  بونس ملے گا۔تین مرحلوں تک یہ سلسلہ چلتا ہے۔ شریعت مطھرہ کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ اس طرح کاروبار جائز ہے یا حرام اور ناجائز۔

اضافہ: مندرجہ بالا طریقہ کار پر ایمپیریل کراؤن،  الیون اسٹریٹ، پر رینک اور اس طرح کی کئی ایپلیکیشنز کام کر رہی ہیں۔ یہ ایپلیکیشنز انویسٹمنٹ "یو ایس ڈی ٹی" ٹوکن کی شکل میں لیتی ہیں جو کرپٹو کرنسی کی ایک قسم ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ بالا طریقہ کار کے مطابق کئی ایپلیکیشنز کام کر رہی ہیں۔ یہ ایپلیکیشنز یہ ظاہر کرتی ہیں کہ "ان کا تعلق ایمازون، ای بے اور اس طرح کی بڑی آن لائن مارکیٹس سے ہے۔ یہ ان کی اشیاء اسکرین پر دکھاتی ہیں اور جب چیز دیکھ کر ان کے یہاں "یس" یا "سبمٹ" پر کلک کیا جاتا ہےتو جو چیز سامنے ہوتی ہے وہ ان مارکیٹس میں جا کر فروخت ہو جاتی ہے۔" ہماری تحقیق کے مطابق عملاً ان مارکیٹس کا یہ طریقہ کار نہیں ہے کہ کوئی فروخت کنندہ کسی تیسرے شخص کو درمیان میں ڈالنے کا پابند ہو۔ نیز تکنیکی طور پر بھی کلک کرنے کے بعد مارکیٹ پر فروخت ہونا اس وقت تک ممکن نہیں ہے  جب تک مارکیٹ خود یہ سہولت (API) فراہم نہ کرے اور مارکیٹ کی جانب سے ایسی کوئی سہولت متعارف نہیں ہے۔

لہذا مندرجہ بالا تفصیل کی روشنی میں یہ کام صرف ان چیزوں کے اشتہار دیکھنے کا ہے جو کہ شرعاً قابل اجرت کام نہیں ہے اور اس کی اجرت لینا شرعاً درست نہیں ہے۔ اس کے لیے جو رقم ابتدائی طور پر جمع کروائی جاتی ہے اس کی حیثیت اس اشتہار دیکھنے کی ملازمت کا حق خریدنے کی ہے۔ چونکہ یہ ایک حق مجرد ہے لہذا اسے خریدنا اور اس کے لیے رقم دینا شرعاً جائز نہیں ہے۔ نیز یہ کام چونکہ جائز نہیں ہے لہذا اس میں کسی کو ممبر بنانا اور اس کی اجرت لینا بھی درست نہیں ہے۔

حوالہ جات
۔۔

محمد اویس پراچہ     

دار الافتاء، جامعۃ الرشید

28/ شوال المکرم 1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس پراچہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے