021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زمینی تنازع میں صرف عورتوں کی گواہی کافی نہیں
77808دعوی گواہی کے مسائلمتفرّق مسائل

سوال

بیع اراضی میں چار عورتوں کی گواہی درست ہے؟ یا اس میں ایک مرد اور دو عورتوں کی گواہی ضروری ہے؟ یا دومردوں کی گواہی صحیح ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اراضی کی ملکیت کے حوالے سے تنازع کے معاملے میں مدعی کے ذمےکم از کم دو صالح اور عادل مردوں یا ایک مرد اور دو عورتوں کی گواہی لازم ہوگی،مرد کے بغیر صرف عورتوں کی گواہی کافی نہیں،چاہے ان کی تعداد زیادہ کیوں نہ ہو۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (5/ 465):
"(و) نصابها (لغيرها من الحقوق سواء كان) الحق (مالا أو غيره كنكاح وطلاق ووكالة ووصية واستهلال صبي) ولو (للإرث رجلان) إلا في حوادث صبيان المكتب فإنه يقبل فيها شهادة المعلم منفردا قهستاني عن التجنيس (أو رجل وامرأتان) ولا يفرق بينهما {فتذكر إحداهما الأخرى} [البقرة: 282] ولا تقبل شهادة أربع بلا رجل".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

21/ٍصفرٍ1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب