021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مہروں کی تکلیف کی وجہ سے جماعت چھوڑنا
77663نماز کا بیانمریض کی نماز کا بیان

سوال

بندہ مہروں کی تکلیف کی وجہ سے نماز اپنی درسگاہ میں ادا کرتا ہے،کیونکہ سیڑھیوں پر اترنے اور چڑھنے سے تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے،صرف عصر کی نماز بندہ مسجد میں ادا کرتا ہے،بقیہ نمازوں میں کرسی نہ ہونے کے خدشے کی وجہ سے بندہ درسگاہ میں نماز کرسی پر بیٹھ کر ادا کرتا ہے،کیا میرا یہ عمل درست ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

محض کرسی نہ ہونے کے اندیشے سے تو جماعت کی نماز ترک کرنے کی گنجائش نہیں،کیونکہ کرسی کا انتظام کوئی زیادہ مشکل نہیں،البتہ اگر سیڑھیاں اترنے اور چڑھنے سے آپ کی تکلیف میں اضافہ ہوتاہے،جیسا کہ سوال میں اس کی تصریح موجود ہے تو پھر جب تک آپ کا یہ عذر باقی رہے آپ کے لئے جماعت ترک کرنے کی گنجائش ہوگی۔

حوالہ جات
"الفتاوى الهندية" (3/ 103):
"الجماعة سنة مؤكدة ،كذا في المتون والخلاصة والمحيط ومحيط السرخسي وفي الغاية قال عامة مشايخنا : إنها واجبة وفي المفيد وتسميتها سنة لوجوبها بالسنة وفي البدائع تجب على الرجال العقلاء البالغين الأحرار القادرين على الصلاة بالجماعة من غير حرج.....
وتسقط الجماعة بالأعذار حتى لا تجب على المريض والمقعد والزمن ومقطوع اليد والرجل من خلاف ومقطوع الرجل والمفلوج الذي لا يستطيع المشي والشيخ الكبير العاجز والأعمى عند أبي حنيفة رحمه ﷲ تعالى " .

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

26/محرم1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب