021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرقسم کھاتاہے طلاق نہیں دی،بیوی  قسم کھاتی ہےطلاق کےالفاظ سنےہیں ،توکیاحکم ہوگا؟
77813طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

سوال:کیافرماتےہیں علماء کرام  ومفتیان عظام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ میاں(نیازاحمد)بیوی(سمیرابی بی)کےمابین مختلف اوقات میں جھگڑاہواورکئی ایک بارمیاں نےبیوی کوبےشمارمرتبہ لفظ طلاق کہا،بیوی نےاپنےوالدین کوآگاہ کیااورمعتبرباریش لوگوں نے میاں بیوی کےبیان سنےاورمیاں نے کہامیں حلفااقرارکرتاہوں کہ میں نے طلاق نہیں دی،بیوی نےکہاکہ میں اللہ کی قسم اٹھاتی ہوں ،قرآن کریم کی قسم اٹھاتی ہوں کہ میں نے اپنے کانوں سےسنا اورآنکھوں سےکہتےہوئے دیکھاکہ میاں نےمجھے لفظ طلاق بےشمارمرتبہ کہاہے،چونکہ میاں اوربیوی کی گفتگومیں کوئی معتبر گواہ نہیں تھا،بایں صورت سائل کہتاہےکہ آیامیاں کےحلفا اقرار کےباوجود طلاق ہوئی یانہیں

کیا بیوی حلفااقراراوراپنی بات پرمصرہونےکےباوجود اس گھرمیں ازدواجی زندگی گزارسکتی ہے؟طلاق کےواقع ہونے اورنہ ہونےکی وضاحت کی جائےاوربیوی کےاس گھرمیں بیوی کی حیثیت سےدوبارہ آبادہونےکی وضاحت کی جائے،جواب دےکر عنداللہ ماجور وعندنامشکورہوں۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہےکہ طلاق کےحوالےسےمیاں بیوی کےدرمیان اختلاف کاحکم قضاء ودیانت کےلحاظ سےالگ الگ ہے،قضاء کےلحاظ سے حکم یہ ہےکہ اگربیوی کےپاس اپنےدعوی کوثابت کرنےکےلیےدوعادل مردیاایک مرداوردوعورتیں ہوں  جن کی گواہی شرعاقبول ہوتی ہےتوقاضی  کےسامنےیاپنچایت میں عورت کی بات معتبرہوگی،چاہےوہ  قسم نہ بھی کھائے،اوراس صورت میں اگر طلاق کےالفاظ تین دفعہ سےزیادہ کہےگئےہیں اوران الفاظ میں بیوی کومخاطب کرکےیابیوی کی طرف نسبت کرکےطلاق کےالفاظ استعمال کیےگئےہیں توقاضی طلاق مغلظلہ واقع کردےگا،جس کےبعد بغیر حلالہ کےدوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتا۔

اوراگربیوی کےپاس اپنےدعوی کوثابت کرنےکےلیےگواہ موجود نہ ہوں،توقضاء شوہرکی بات قسم  کےساتھ معتبرہوتی ہے ،صورت مسئولہ میں چونکہ شوہر اس بات پر قسم کھارہاہےکہ بیوی کو طلاق نہیں دی ،لہذا(اگربیوی کےپاس گواہ نہ ہوں تو) اس صورت میں  قاضی یاحکم شوہر کی بات  کےمطابق قضاء طلاق واقع نہیں کرےگااورمیاں بیوی کےنکاح کوبرقراررکھےگا۔یہ حکم قضاء اورقانون کےلحاظ سےتھا،دیانت کےلحاظ سےاگرشوہرکی قسم کےباوجودعورت کویقین یاغالب گمان ہوکہ طلاق کےالفاظ واقعی کہےگئےہیں،جوبیوی نےخودسنےتھے(یااس کوایسےشخص نےخبردی ہے،جس پراس کواعتماد ہے) اوراب شوہرکی طرف سےٖغلط بیانی کی جارہی ہےتوپھراس صورت میں(چونکہ بیوی کےبقول تین طلاق مغلظہ واقع ہوچکی ہیں،جس کی وجہ سےمیاں بیوی کےلیےبغیرحلالہ کےساتھ رہناجائزنہیں،)بیوی کےلیےدیانتاجائزنہیں ہوگاکہ وہ شوہرکےساتھ رہےاورشوہرکواپنےاوپرقدرت دے،ایسی صورت میں بیوی پرلازم ہوگاکہ شوہرسےعلیحدہ ہونےکےلیےکوئی بھی مناسب طریقہ اختیارکرکےجتناجلدہوسکےشوہرسےعلیحدہ  ہوجائے۔

حوالہ جات
"الدر المختار للحصفكي"6 / ص99:(ويسأل  القاضي المدعى عليه) عن الدعوى فيقول إنه ادعى عليك كذا فماذا تقول (بعد صحتها وإلا) ۔۔۔۔(لا) يسأل لعدم وجوب جوابه (فإن أقر) فیها (أو أنكر فبرهن المدعي قضى عليه) بلا طلب المدعي (وإلا) يبرهن (حلفه) الحاكم (بعد طلبه)۔
"رد المحتار" 11 /  335:( فإن اختلفا في وجود الشرط فالقول له مع اليمين ) لإنكاره الطلاق۔
"الهداية" 1 /  243: وإن اختلفا في وجود الشرط فالقوم قول الزواج إلا أن تقيم المرأة بالبينة لأنه متمسك بالأصل وهو عدم الشرط ولأنه ينكر وقوع الطلاق وزوال الملك والمرأة تدعيه۔
"رد المحتار"11 /  189:قال في الفتح : وعلمت أن المرأة كالقاضي لا يحل لها أن تمكنه إذا علمت منه ما ظاهره خلاف مدعاه
"فتح القدير"8 /  17:وكل ما لا يدينه القاضي إذا سمعته منه المرأة أو شهد به عندها عدل لا يسعها أن تدينه لأنها كالقاضي لا تعرف منه إلا الظاهر۔
"امدادالاحکام"2/781:وامادیانۃ فینبغی ان تفتی المرأۃ بحرمۃ تمکینہاایاہ علی نفسہ فلاتمکنہ بالرضاء وتسعی فی الامتناع منہ بالھرب اوبالخلع کمااذاطلقہاثلاثا وانکر تطلیقہ ایاھاولابینۃ لھافانہ لایفرق بینھما قضاء ویفتی فی حق المرأۃ بالتحریم ووجوب الامتناع عنہ،واللہ اعلم  ۔
"الہندیۃ" 1/354:والمرأۃ کالقاضی لایحل لہ ان تمکنہ اذاسمعت منہ ذالک اوشہدلہ شاھدعدل عندھا۔وقال فی الخانیۃ :لوقال انت طالق ،انت طالق ،انت طالق وقا ل اردت بہ التکرار صدق دیانۃ ،وفی القضاء طلقت ثلثاومثلہ فی الاشباہ والحدادی وزادالزیلعی ان المراٗۃ کالقاضی فلایحل لہ ان تمکنہ اذاسمعت منہ ذالک اوعلمت بہ لانھاتعلم الاالظاھر۔

محمدبن عبدالرحیم

دارلافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

18/صفر 1444ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب