77878 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
کیاوراثت کی تقسیم 40 دن میں ضروری ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شریعت کی طرف سےوراثت کی تقسیم میں جلدی کرنےکاحکم ہے،شرعا40 دن کی کوئی تحدید نہیں، جتناجلدممکن ہووراثت تقسیم کرنی چاہیے،بغیر کسی معقول وجہ کےتاخیر کرناشرعا جائزنہیں ہے،ہاں اگرکوئی معقول وجہ ہو(مثلاجائیدادکی قیمت لگوانےمیں تاخیرہوجائے،یاکچھ ورثہ بیرون ملک ہوں،ان کی واپسی کےانتظارکی وجہ سےتاخیرہویاکسی اورمصلحت سےسب ورثاءایک وقت تک ترکہ مشترکہ رکھ کراستعمال کرنےپرمتفق ہوں)توشرعاحرج نہیں ۔
حوالہ جات
۔۔
محمدبن عبدالرحیم
دارلافتاء جامعۃ الرشیدکراچی
26/صفر1444 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |