021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
"میں یہ رشتہ ختم کرنا چاہتا ہوں” سے طلاق کا حکم
78350طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

ایک شخص اپنی بیوی کو اس کی والدہ کے گھر چھوڑ کر گیا اور اس کے بعد بیوی کے بھائی کو فون کیا،فون ان دونوں کے درمیان درج ذیل مکالمہ ہوا۔

شوہر: اب میرا آپ کی بہن کے ساتھ نباہ نہیں ہوسکتا،اس لئے میں نے اسے اس کے والدین کے گھر چھوڑ دیا ہے۔

بھائی: اگر آپ کو اس سے کوئی شکایت ہے تو بڑے ذمہ دار بیٹھ کر بات چیت کریں گے اور مسئلہ حل کریں گے۔

شوہر: نہیں،اب ہمارا ساتھ رہنا ممکن نہیں۔

بھائی: کیا مطلب ہے آپ کا؟ کیا آپ یہ رشتہ ختم کرنا چاہتے ہیں؟

شوہر: جی باقاعدہ میں نے ایک عالم دین سے مشورہ کیا ہے اور میں یہ رشتہ ختم کرنا چاہتا ہوں،کیونکہ ہمارا نباہ اور ساتھ رہنا ممکن نہیں ہے۔

محترم مفتیان کرام! شوہر نے اس مکالمے میں جو الفاظ بولے ہیں،شریعت کی رو سے اس کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ مکالمے میں ایسا کوئی جملہ نہیں ہے جو فی الحال طلاق کے انشاء پر دلالت کرے،بلکہ شوہر نے اس رشتے کو ختم کرنے کے ارادے کا اظہار کیا ہے،اس لئے میاں بیوی کا رشتہ بدستور قائم ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

04/جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب