021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تین مہینے طہر کے بعد استحاضہ کی صورت میں حیض کے ایام کتنے شمار ہوں گے؟
78396پاکی کے مسائلحیض،نفاس اور استحاضہ کا بیان

سوال

ہندہ کو چھ دن حیض آیا،پھر بیس دن طہر،پھر چھ دن حیض آیا،پھر انیس دن طہر،پھر چھ دن حیض اور بائیس دن طہر،پھر چھ دن حیض اور پچیس دن طہر،اس مرتبہ چھ دن حیض کے بعد پورے تین مہینے طہر کے گزرے،پھر اس کے بعد خون جاری ہوا اور استحاضہ لاحق ہوگیا،اب اس مرتبہ کتنے دن حیض شمار ہوں گے اور کتنے دن طہر؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں شروع کے چھ دن حیض شمار ہوں گے اور بقیہ استحاضہ۔

حوالہ جات
"الفتاوى الهندية" (1/ 39):
"انتقال العادة يكون بمرة عند أبي يوسف وعليه الفتوى. هكذا في الكافي.
فإن رأت بين طهرين تامين دما لا على عادتها بالزيادة أو النقصان أو بالتقدم والتأخر أو بهما معا انتقلت العادة إلى أيام دمها حقيقيا كان الدم أو حكميا هذا إذا لم يجاوز العشرة فإن جاوزها فمعروفتها حيض وما رأت على غيرها استحاضة فلا تنتقل العادة هكذا في محيط السرخسي".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

10/جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے