021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ضرورت باقی نہ رہنے کی صورت میں مسجد کے لئے وقف زمین کا حکم
78581وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

ایک شخص نےمسجد کے لئے جگہ وقف کردی،لیکن اس جگہ مسجد بنانے سے پہلے اس کے قریب دوسری مسجد بن گئی،اب اس کی ضرورت نہیں تو  اب اس زمین کے ساتھ کیا کریں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب زمین متعین کرکے اس کے بارے میں تصریح کردی کہ یہ مسجد کے لئے وقف ہے اور وقف کرتے ہوئے بوقت ضرورت اس کو بدلنے کی کوئی شرط وغیرہ نہیں رکھی گئی تو اب زمین پر مسجد بنانا ہی لازم ہے،کسی اور مصرف میں اسے استعمال میں نہیں لایا جاسکتا۔

حوالہ جات
"رد المحتار" (4/ 338):
"ثم إن أبا يوسف يقول يصير وقفا بمجرد القول لأنه بمنزلة الإعتاق عنده، وعليه الفتوى".
"البحر الرائق"(5/ 212):
"فالحاصل أن الترجيح قد اختلف والأخذ بقول أبي يوسف أحوط وأسهل ولذا قال في المحيط ومشايخنا أخذوا بقول أبي يوسف ترغيبا للناس في الوقف".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

26/جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے