78647 | ہبہ اور صدقہ کے مسائل | ہبہ کےمتفرق مسائل |
سوال
ایک شخص کی ملکیت میں زمین تھی اور ایک دوسرا بندہ جو اس کے خاندان سے باہر کا ہے ،لیکن وہ اس زمین کے مالک کی خدمت کرتا ہے،اب زمین کا مالک اپنی یہ زمین اپنے خادم کو جو اس کا داماد بھی ہے دے کر اس کے نام کردیتا ہے اور مکمل تصرف کا اختیار بھی اسے دے دیتا ہے،پھر اس آدمی کا انتقال ہوجاتا ہے جس کی زمین تھی۔
اب پوچھنا یہ ہے کہ اس زمین میں دیگر ورثہ کا حق ہے یا نہیں،کیونکہ یہ زمین تو اس کے مالک نے اپنے خادم اور داماد کو دے دی تھی،اس مرحوم کی ایک زمین اور بھی ہے جو اسے اپنے باپ دادا کی میراث میں سے ملی تھی،جبکہ اپنے خادم دی گئی زمین اس نے خود خریدی تھی۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جو زمین مرحوم نے اپنے خادم اور داماد کے نام کرواکر اس کے قبضے میں دے دی تھی اس میں دیگر ورثہ کا حق نہیں ہے،البتہ وہ زمین جو مرتے دم تک اس کی ملکیت میں تھی وہ مرحوم کے انتقال کے وقت موجود ورثہ میں شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوگی۔
حوالہ جات
"الدر المختار " (5/ 688):
"(و) شرائط صحتها (في الموهوب أن يكون مقبوضا غير مشاع مميزا غير مشغول) كما سيتضح".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
05/جمادی الثانیہ1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |