021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ہبہ کی گئی زمین ترکہ میں شامل نہیں ہوگی
78647ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

ایک شخص کی ملکیت میں زمین تھی اور ایک دوسرا بندہ جو اس کے خاندان سے باہر کا ہے ،لیکن وہ اس زمین کے مالک کی خدمت کرتا ہے،اب زمین کا مالک اپنی  یہ زمین اپنے خادم کو جو اس کا داماد بھی ہے دے کر اس کے نام کردیتا ہے اور مکمل تصرف کا اختیار بھی اسے دے دیتا ہے،پھر اس آدمی کا انتقال ہوجاتا ہے جس کی زمین تھی۔

اب پوچھنا یہ ہے کہ اس زمین میں دیگر ورثہ کا حق ہے یا نہیں،کیونکہ یہ زمین تو اس کے مالک نے اپنے خادم اور داماد کو دے دی تھی،اس مرحوم کی ایک زمین اور بھی ہے جو اسے اپنے باپ دادا کی میراث میں سے ملی تھی،جبکہ اپنے خادم دی گئی زمین اس نے خود خریدی تھی۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو زمین مرحوم نے اپنے خادم اور داماد کے نام کرواکر اس کے قبضے میں دے دی تھی اس میں دیگر ورثہ کا حق نہیں ہے،البتہ وہ زمین جو مرتے دم تک اس کی ملکیت میں تھی وہ مرحوم کے انتقال کے وقت موجود ورثہ میں شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوگی۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (5/ 688):
"(و) شرائط صحتها (في الموهوب أن يكون مقبوضا غير مشاع مميزا غير مشغول) كما سيتضح".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

05/جمادی الثانیہ1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے