82423 | طلاق کے احکام | طلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان |
سوال
کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
شوہر نے اپنی بیوی سے کہاکہ اگرآج کے بعدمیں ٹماٹرگھرلایا تو تجھے طلاق،اس کے بعد نہ وہ خود ٹماٹرگھرلاتاہے اورنہ کسی کولانے کا کہتاہے مگراس کا بیٹا والد کے پیسوں سےٹماٹرگھر لاتاہے تو اس کاکیاحکم ہوگا ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ٍ مسئولہ صورت میں شوہرخود ٹماٹرگھرلائے گا تو اس کی بیوی کو طلاق ہوگی،لیکن اگراس کا بیٹا ٹماٹر گھرلائےگاتو اگرچہ وہ والد کےحکم سے یا اس کے پیسوں سے لائے اس سے طلاق نہیں ہوگی۔
حوالہ جات
الهداية في شرح بداية المبتدي - (1 / 244)
" وإذا أضافه إلى شرط وقع عقيب الشرط مثل أن يقول لامرأته إن دخلت الدار فأنت طالق " وهذا بالاتفاق لأن الملك قائم في الحال والظاهر بقاؤه إلى وقت وجود الشرط فيصح يمينا أو إيقاعا "
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 812)
باب اليمين في البيع والشراء والصوم والصلاة وغيرها الأصل فيه أن كل فعل تتعلق حقوقه بالمباشر كبيع وإجارة لا حنث بفعل مأموره.
فتح القدير للكمال ابن الهمام (5/ 174)
(ومن حلف لا يبيع أو لا يشتري أو لا يؤاجر فوكل من فعل ذلك لم يحنث) لأن العقد وجد له من العاقد حتى كانت الحقوق عليه، ولهذا لو كان العاقد هو الحالف يحنث في يمينه فلم يوجد ما هو الشرط وهو العقد من الآمر، وإنما الثابت له حكم العقد إلا أن ينوي ذلك لأن فيه تشديدا أو يكون الحالف ذا سلطان لا يتولى العقد بنفسه لأنه يمنع نفسه عما يعتاده.
سیدحکیم شاہ عفی عنہ
دارالافتاء جامعۃ الرشید
24/6/1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سید حکیم شاہ | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |