78881 | نکاح کا بیان | نکاح کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
شادی کے بعد بیوی کو کس کی بات کو سب سے زیادہ ترجیح دینی چاہئے؟اپنے شوہر کی بات کو یا اپنے خاندان کی بات کو یا منہ بولے / قانونی خاندان کی بات کو؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
والدین اور خاوند کے حکم ماننے میں کسی پیمانے کی ضرورت نہیں ہے۔ نہ ہی والدین کو ایسی شرط لگانی چاہئے کہ اس کی بیٹی کو کسی مشکل میں ڈال دے اور نہ ہی شوہر کو۔ اسلام میں عورت کو شوہر کی مکمل فرمانبرداری کا حکم دیا گیا ہے، اگر شوہر بیوی کو کسی بات سے منع کردے تو بیوی پر اس کی بات کا ماننا لازم ہے، حدیث میں تو یہاں تک ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کو سجدہ جائز ہوتا، تو عورت کو حکم ہوتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے، ہاں خلافِ شرع امور میں شوہر کی اطاعت ضروری نہیں ہے؛ بلکہ شوہر اگر بیوی کو کسی معصیت کا حکم کرے، تو بیوی کے لیے اس کی بات ماننا جائز نہیں ہے۔ منہ بولے/ قانونی خاندان کی بات بطورِ مشورہ لینا تو جائز ہے ماننا ضروری نہیں۔
حوالہ جات
السنن الكبرى للإمام النسائي (9/ 135)
عن أَنَس قال : قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - لا يصلح لبشر أن يسجد لبشر ولو صلح لبشر أن يسجد لبشر لأمرت المرأة أن تسجد لزوجها من عظم حقه عليها .
[التحفة : 553].
بستان الاحبار مختصر نيل الاوطار (3/ 311):
- وعن أم سلمة أن النبي ? قال : « أيما امرأة ماتت وزوجها راض عنها دخلت الجنة » . رواه ابن ماجة والترمذي
المصنف-ابن أبي شيبة (8/ 96):
عن الحسن قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " لا طاعة
لمخلوق في معصية الخالق "
محمد جمال ناصر
دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی
18 جمادی الثانیۃ 1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | جمال ناصر بن سید احمد خان | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |