021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہر کی مرضی کے بغیر عورت کا کسی اور جگہ عدت گزارنا
78877طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

کیا شوہر کی مرضی کے بغیر عورت کا کسی اور جگہ عدت گزارنا درست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طلاق یافتہ عورت پر اسی مکان میں عدت گزارنا ضروری ہے، جس میں شوہر کے ساتھ وہ  رہائش پذیر ہوتی ہے۔ کسی  عذر کےبغیر اس گھر سے نکلنا درست نہیں۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 536):
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج

محمد جمال ناصر

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

18 جمادی الثانیۃ 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

جمال ناصر بن سید احمد خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے