021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
موزوں پر مسح
78818پاکی کے مسائلموزوں پرمسح کرنے کا بیان

سوال

کیا 24 گھنٹوں سے کم وقت کے لیے پہنے گئے موزوں پر مسح کیا جا سکتا ہے؟ مثلاً ایک آدمی فجر کے وضو کے بعد موزے پہنتا ہے ۔ اس کا ارادہ ہے کہ دوپہر میں موزے اتار دے گا ۔ اب اسے 8 بجے وضو کی ضرورت پڑی تو کیا یہ شخص وضو میں پاؤں دھوئے یا مسح کرے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرچمڑےکےموزےکامل طہارت کی حالت میں وضوکرکےپہنےجائیں تواس پرمقیم کےلئےایک دن رات اورمسافرکےلئےتین دن رات تک مسح کرناجائزہے،مگرجوازمسح کےلئےاس پوری مدت تک موزوں کوپہنےرکھناشرط نہیں،لہذاذکرکردہ صورت میں فجرکےوقت پہنےگئےموزوں پر 8بجےمسح کیاجاسکتا ہے اگرچہ دوپہرمیں موزےاتارنےکاارادہ ہی کیوں نہ ہو۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 32(
المسح على الخفين رخصة ولو أتى بالعزيمة بعدما رأى جواز المسح كان أولى كذا في التبيين 
الدرایۃ فی تخریج احادیث الھدایۃ 56/1)  (
عن المغیرۃ قال آخرغزوۃ غزونا مع رسول اللہ ﷺ امرنا ان نمسح علی خفافنا للمسافر ثلثلۃ ایام ولیالیھن  وللمقیم یوم و لیلۃ (الطبرانی)

      ولی الحسنین

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

۱8جمادی الثانیہ۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ولی الحسنین بن سمیع الحسنین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے