021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیع تامّ ہونے کی شرط پر نذر کا حکم
79275قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

مفتی صاحب! مَیں نے آپ حضرات کی خدمت میں نذر سے متعلق ایک مسئلہ (حوالہ نمبر: 42/10826) ارسال کیا تھا، اُس کے جواب میں آپ نے نذر تام ہونے کا فتویٰ دیا تھا، جبکہ مَیں نے وہی سوال دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی اور دارالافتاء جامعہ عثمانیہ پشاور بھی بھیجا تھا، ان دونوں دارالافتاؤں سے نذر کے عدمِ تام ہونے کا فتویٰ جاری کیا گیا ہے۔ برائے کرم، آپ تینوں فتاویٰ میں غور فرما کر میری الجھن دور فرما دیں تو نوازش ہوگی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی اور دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی سے جاری ہونے والا فتویٰ اپنی جگہ درست ہے، البتہ مذکورہ معاملہ میں زید کے سببِ نذر پر حکم کا مدار ہوگا۔ یعنی اگر زید نے نذر اِس لیے مانی تھی کہ گاڑی میں کوئی ایسا نقص موجود تھا جس کی وجہ سے اُس کے فروخت ہونے پر تأمل تھا، تو دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی کی رائے کے مطابق نذر تامّ نہیں ہوگی، اِس لیے زید پر نذر پوری کرنا یعنی صدقہ کرنا واجب نہیں ہوگا۔ لیکن اگر زید نے نذر کا مدار محض گاڑی کے فروخت ہونے پر رکھا تھا، تو دارالافتاء جامعۃ الرشید کی رائے کے مطابق گاڑی فروخت ہوتے ہی نذر تامّ ہوچکی ہے، لہٰذا زید پر نذر پوری کرنا یعنی صدقہ کرنا واجب ہے۔

حوالہ جات
بدائع الصنائع (5/84):
"والمعتبر في الباب [النذر] عرفهم وعادتهم."
بدائع الصنائع (5/93):
"وأما وقت ثبوت هذا الحكم، فالنذر لا يخلو إما أن يكون مطلقا وإما أن يكون معلقا بشرط ... وإن كان معلقا بشرط ... فوقته وقت الشرط، فما لم يوجد الشرط لا يجب بالإجماع ... لأن تعليق النذر بالشرط هو إثبات النذر بعد وجود الشرط ... فلا يجب قبل وجود الشرط لانعدام السبب قبله وهو النذر."
الإشراف على نكت مسائل الخلاف (2/904):
"سبب النذر واختلاف الحال التي عقد عليها لا يوجب سقوط المنذور والتزام غيره ... فإذا وجد شرطها لم يجز إسقاطها."
البحر الرائق (4/384):
وفي الذخيرة: حلف لا يبيع، فباع بيعا فاسدا، يحنث في يمينه، وهو الصحيح؛ لأنه بيع تام ليس في المحل ما ينافي انعقاده، إلا أنه تراخى حكمه، وهو الملك، وأنه لا يدل على نقصان فيه. وكذا إذا عقد يمينه على الماضي بأن قال إن كنت اشتريت اليوم أو قال إن كنت بعت اليوم."

محمد مسعود الحسن صدیقی

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

10/رجب الخیر/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد مسعود الحسن صدیقی ولد احمد حسن صدیقی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب