021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدہ نےاپنی زندگی میں زیورات بیچ کر  80ہزارروپےکا ایک بیٹے کومالک بنادیاتوکیاحکم ہوگا؟
79727ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

وال:کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس بارےمیں کہ ایک زمین کاٹکڑاجس کاکل رقبہ  ۔۔۔۔89170گز ہے،جس پر والدصاحب نےایک گھر بنایا تھا،جسےان کی وفات کےبعدوالدہ صاحبہ نےتقسیم کیا،تین بھائیوں کوحصےدیےاورتین بہنیں ہیں،جنہیں شادی کےموقعہ پر ایک بہن کو زیوراورکچھ جہیز دیااوردوسری دوبہنوں کو زیور تیارکرکےدیا۔

زمین کےتین حصوں میں سےمیراحصہ سب سےکم لاگت کا ہےیعنی 15 لاکھ  کا۔

دوسراحصہ دوسرےبھائی کامجھ سےزیادہ رقم کاہےیعنی 25لاکھ کا۔

تیسرےبھائی کاحصہ سب سےقیمتی ہےیعنی 50 لاکھ کا۔تیسرابھائی شہید ہوگیاہے۔

تیسراحصہ( شہید سعیدبھائی کاحصہ) ہم بھائیوں نے وراثت کےطورپر بہنوں کےنام کردیاہے۔

والدہ کی زندگی میں میرےکاروباری حالات خراب ہوگئےتھے،تووالدہ محترمہ نےبغیر مانگےمیری مددکےطورپر مجھے 80000 روپےکےزیوربیچ کردیےاورکوئی مطالبہ بھی نہیں کیاتھا۔

اب بہنیں والدہ کی وفات کےبعد 80ہزارکےبدلےتین لاکھ روپےمانگ رہی ہیں،اورمیرےحصےمیں سےبھی اپناحصہ مانگ رہی ہیں،جبکہ ہم پہلےہی ایک بڑاحصہ مکان میں لگاچکےہیں جومشترکہ رقم سےتیار ہواتھا،یعنی تقریبا 50 لاکھ روپے۔یہ مکان ہم پہلےہی بہنوں کودےچکےہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں والدہ کی طرف سےدیےگئے80ہزارکےزیورات چونکہ والدہ نےاپنی زندگی میں ایک بیٹےکو مالک بناکردےدیےتھے،اورہبہ میں مالک بناکرقبضہ بھی دےدیاجائےتووہ ذاتی ملکیت ہوجاتی ہے،لہذاان زیورات یاان کی رقم میں دیگرورثہ کاکوئی حصہ نہیں ہوگا۔بہنوں کی طرف سےزیورات کی رقم یا آپ کےوراثت کےحصےمیں سےحصہ مانگنا شرعاجائزنہیں ہے۔

حوالہ جات
" شرح المجلۃ" 1/473
:یملک الموھوب لہ الموھوب بالقبض ،فالقبض شرط لثبوت الملک ۔
"شرح المجلۃ"1 /462:
وتتم(الھبۃ)بالقبض الکامل لأنہامن التبرعات والتبرع لایتم الابالقبض الکامل ۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

07/شعبان     1444ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب