021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
استعمال کے لیے دی گئی چیز کسی اور کو استعمال کے لیے دینا
80044امانتا اور عاریة کے مسائلمتفرّق مسائل

سوال

میں اسلام آباد میں اعلی تعلیم کے مقصد سے رہتا ہوں اس لیے میرے والد نے مجھے استعمال کے لیے ایک موٹر سائیکل خرید کر دی ہے۔ موٹر سائیکل میرے نام پر درج ہے۔ میرا دوست مجھ سے کہتا ہے کہ اسے کچھ دن کے لیے دے دوں کیونکہ وہ شمالی علاقوں کی سیر کرنا چاہتا ہے۔ کیا مجھے اجازت ہے کہ میں اسے یہ موٹر سائیکل اپنے والد سے پوچھے بغیر دے دوں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر والد نے موٹر سائیکل آپ کے نام درج کروانے کے ساتھ ساتھ اس کا مالک بھی آپ کو بنادیا ہے تو  دوست کو موٹر سائیکل دینا آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔ لیکن اگر والد نے  آپ کومالک نہیں بنایا اور  صرف  آپ کو ہی استعمال کی اجازت دی ہے تو ایسی صورت میں والد کی اجازت کے بغیر موٹر سائیکل کسی اور کو دینا جائز نہیں۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (34/ 147)
وله أن يعير غيره سواء كان شيئا يتفاوت الناس في الانتفاع به أو لا يتفاوتون إذا كانت الإعارة مطلقة لم يشترط على المستعير الانتفاع بها بنفسه ، فأما إذا شرط عليه ذلك فله أن يعير ما لا يتفاوت الناس في الانتفاع به دون ما يتفاوتون فيه ، كذا في خزانة المفتين .
مجلة الأحكام العدلية (ص: 157)
(المادة 819) : إذا كان المعير أطلق الإعارة بحيث لم يعين المنتفع كان للمستعير أن يستعمل العارية على إطلاقها يعني إن شاء استعملها بنفسه وإن شاء أعارها لغيره ليستعملها سواء أكانت مما لا يختلف باختلاف المستعملين كالحجرة أم كانت مما يختلف باختلاف المستعملين كدابة الركوب. مثلا لو قال رجل لآخر: أعرتك حجرتي , فالمستعير له أن يسكنها بنفسه وأن يسكنها غيره وكذا لو قال: أعرتك هذا الفرس كان للمستعير أن يركبه بنفسه وأن يركبه غيره.

عبدالقیوم   

دارالافتاء جامعۃ الرشید

27/شعبان المعظم/1444            

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقیوم بن عبداللطیف اشرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے