021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نذر مانی گئی بکری کے بچے کا حکم
79685قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

میں نے کچھ عرصہ پہلے نذر مانی تھی کہ اگر میرے بیٹے کو فلاں ملازمت مل گئی تو میں ایک بکری صدقہ کروں  گا اور اس مقصد کے لیے میں نے ایک بکری بھی خرید لی تھی۔اس کے بعد میرے بیٹے کوالحمدللہ وہ ملازمت مل گئی ،لیکن اس دوران اس بکری نے ایک بچہ جن دیا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا میرے اوپر اس نذر کو پورا کرنا لازم ہے ؟اورنذر ماننے کے بعد پیدا ہونے والےبکری کے بچے کا کیا حکم ہے،کیا اس کو صدقہ کرنا بھی لازم ہے  ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں جس کام کی آپ نے نذر مانی تھی جب وہ کام ہو گیا توشرعاً آپ پر نذر کو پورا کرنا یعنی ایک درمیانے درجے کی بکری صدقہ کرنا لازم  ہو گیا ہےاور  چونکہ آپ نے مطلق ایک بکری صدقہ کرنے کی نذر مانی تھی اورکوئی خاص بکری متعین نہیں  کی تھی ،اس لیے آپ نذر پوری کرنے کے لیے کوئی بھی درمیانے درجے کی بکری صدقہ کر سکتے ہیں ۔اور اگر خریدی گئی بکری ہی صدقہ کرنا چاہیں  تو صرف وہ بکری صدقہ کرنے سے نذر پوری ہو جائے گی، اس کا بچہ صدقہ کرنا لازم نہیں ہے۔

حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ: ومن ‌نذر ‌نذرا ‌مطلقا أو معلقا بشرط وكان من جنسه واجب....ووجد الشرط المعلق به،لزم الناذر؛لحديث" من نذر وسمى فعليه الوفاء بما سمى".
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ:قوله:( لزم الناذر) أي لزمه الوفاء به ،والمراد أنه يلزمه الوفاء بأصل القربة التي التزمها لا بكل وصف التزمه ؛لأنه لو عين درهما أو فقيرا أو مكانا للتصدق أو للصلاة فالتعيين ليس بلازم.(الدرالمختار معردالمحتار:3/735)
    قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ: وصرح في النهاية بأن النذر لا يصح ‌إلا ‌بشروط ‌ثلاثة في الأصل ‌إلا إذا قام الدليل على خلافه ،إحداها أن يكون الواجب من جنسه شرعا، والثاني أن يكون مقصودا لا وسيلة، والثالث أن لا يكون واجبا عليه في الحال أو في ثاني الحال. (البحر الرائق شرح كنز الدقائق:2/514)
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ: ولو قال: للہ علي أن أذبح جزورا وأتصدق بلحمه، ‌فذبح ‌مكانه ‌سبع شياه ،جاز.(الدر المختار:3/742)

محمد عمر بن محمدالیاس

دارالافتاء جامعۃالرشید،کراچی

6شعبان،1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عمر بن محمد الیاس

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب