80067 | روزے کا بیان | روزے کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
اگر بچہ بالغ ہو لیکن اس میں بچپنہ غالب ہو تو کیا اس پر بھی روزے فرض ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
لڑکا اور لڑکی دونوں پر بلوغت کے بعد روزہ فرض ہو تا ہے، البتہ اگر بلوغت کی کوئی علامت نہ پائی جائے تو پندرہ سال کی عمر ہونے پر انہیں بالغ تصور کیا جائے گا اور روزہ رکھنا فرض ہوگا۔ بچپنے کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار (6/ 153):
(بلوغ الغلام بالاحتلام والإحبال والإنزال) والأصل هو الإنزال (والجارية بالاحتلام والحيض والحبل) ولم يذكر الإنزال صريحا لأنه قلما يعلم منها (فإن لم يوجد فيهما) شيء (فحتى يتم لكل منهما خمس عشرة سنة به يفتى) لقصر أعمار أهل زماننا.
محمد جمال ناصر
فقہ المُعاملات، سالِ دوم
15/رمضان /1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | جمال ناصر بن سید احمد خان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |