021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بالغ بچہ پر جب بچپنہ غالب ہو تو روزہ رکھنے کاحکم
80067روزے کا بیانروزے کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

اگر بچہ بالغ ہو لیکن اس میں بچپنہ غالب ہو تو کیا اس پر بھی روزے فرض ہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

لڑکا اور لڑکی دونوں پر بلوغت کے بعد روزہ فرض ہو تا ہے،  البتہ اگر بلوغت کی کوئی علامت نہ پائی جائے تو پندرہ سال کی عمر ہونے پر انہیں بالغ تصور کیا جائے گا اور روزہ رکھنا فرض ہوگا۔ بچپنے کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار (6/ 153):
(بلوغ الغلام بالاحتلام والإحبال والإنزال) والأصل هو الإنزال (والجارية بالاحتلام والحيض والحبل) ولم يذكر الإنزال صريحا لأنه قلما يعلم منها (فإن لم يوجد فيهما) شيء (فحتى يتم لكل منهما خمس عشرة سنة به يفتى) لقصر أعمار أهل زماننا.

محمد جمال ناصر

فقہ المُعاملات، سالِ دوم

15/رمضان /1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

جمال ناصر بن سید احمد خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے