021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
یوٹیوبر کے لیے ویڈیو ایڈیٹنگ کا حکم
80257اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

کسی یوٹیوبر کے لیے ویڈیو ایڈیٹنگ کرنے(یعنی کسی آواز کے ساتھ مختلف تصاویر،ویڈیوز لگا کر ایک نئی ویڈیو بنا کر ایسے شخص کو عوض کے بدلے دینا جو اس کو یوٹیوب پر لگا کر کمائی کرے) کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر ایڈیٹنگ میں کوئی شرعی منکرات مثلاً، عورتوں کی تصاویر، میوزک وغیرہ، نہ پائی جاتی ہواور ویڈیوکا اصل پیغام جائز مواد پر مشتمل ہو تو جائز ہے۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (4/ 450)
ولو استأجر الذمي مسلما ليبني له بيعة أو كنيسة جاز ويطيب له الأجر كذا في المحيط
الفتاوى الهندية (4/ 450)
كذا في الحاوي للفتاوى رجل استأجر رجلا ليضرب الطبل إن كان للهو لا يجوز وإن كان للغزو أو القافلة يجوز كذا في غاية البيان إذا استأجر طبلا ليس بلهو وذكر مدة يجوز ورجلا يحمل الجيفة أو يقتل مرتدا أو يذبح شاة أو ظبيا يجوز ولو استأجر طبيبا أو كحالا أو جراحا يداويه وذكر مدة جاز

عنایت اللہ عثمانی

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

09/ذی قعدہ/ 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عنایت اللہ عثمانی بن زرغن شاہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے