80316 | دعوی گواہی کے مسائل | متفرّق مسائل |
سوال
آیا لڑکیوں کی گواہی سے طلاق ثابت ہوگی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
قضاءً طلاق کے ثبوت کے لئے شہادت کا نصاب یعنی کم از کم دو نیک اور قابل اعتماد مردوں یا انہی صفات کی حامل دوعورتوں اور ایک مرد کی گواہی شرط ہے،اس لئے صرف لڑکیوں کے گواہی سے قضاءً تو طلاق ثابت نہیں ہوگی،یعنی قاضی محض دو لڑکیوں کی گواہی کی بنیاد پر طلاق کا فیصلہ نہیں صادر کرسکتا۔
حوالہ جات
"الدر المختار " (5/ 465):
"(و) نصابها (لغيرها من الحقوق سواء كان) الحق (مالا أو غيره كنكاح وطلاق ووكالة ووصية واستهلال صبي) ولو (للإرث رجلان) إلا في حوادث صبيان المكتب فإنه يقبل فيها شهادة المعلم منفردا قهستاني عن التجنيس (أو رجل وامرأتان)".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
15/ذی قعدہ 1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |