021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
صرف لڑکیوں کی گواہی سے طلاق کے ثبوت کا حکم
80316دعوی گواہی کے مسائلمتفرّق مسائل

سوال

آیا لڑکیوں کی گواہی سے طلاق ثابت ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قضاءً طلاق کے ثبوت کے لئے شہادت کا نصاب یعنی کم از کم دو نیک اور قابل اعتماد مردوں یا انہی صفات کی حامل دوعورتوں اور ایک مرد کی گواہی شرط ہے،اس لئے صرف لڑکیوں کے گواہی سے قضاءً تو طلاق ثابت نہیں ہوگی،یعنی قاضی محض دو لڑکیوں کی گواہی کی بنیاد پر طلاق کا فیصلہ نہیں صادر کرسکتا۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (5/ 465):
"(و) نصابها (لغيرها من الحقوق سواء كان) الحق (مالا أو غيره كنكاح وطلاق ووكالة ووصية واستهلال صبي) ولو (للإرث رجلان) إلا في حوادث صبيان المكتب فإنه يقبل فيها شهادة المعلم منفردا قهستاني عن التجنيس (أو رجل وامرأتان)".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

15/ذی قعدہ 1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے