80492 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
السلام علیکم 1 میت جسکے 5 بھائی اور 1 بیوی( جسکی اولاد نہیں) زندہ ہے۔ کل میراث 2ایکڑ ہے۔ سوال یہ ہے کہ وراثت کسے اور کس طرح کتنی ملے گی ؟ رہنمائی فرمائیں۔شکریہ
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں مرحوم کی وفات کےوقت تمام مملوکہ جائیدادکوترکہ میں شمارکیاجائےپھر میت کے کل ترکہ سے تجہیز و تکفین مسنون کا خرچ نکالنے کے بعد اگر مرحوم کے ذمہ کسی کا قرض ہو تو اس قرض کی ادائیگی کی جائے، پھر اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی ماندہ ترکہ کے ایک تہائی تک اسے پورا کیا جائے۔ پھر جو ترکہ باقی بچ جائے اس کے کل 20 حصے کیے جائیں اور انہیں درج ذیل طریقے کے مطابق ورثاء میں تقسیم کیا جائے
نمبرشمار |
ورثہ |
عددی حصہ |
فیصدی حصہ |
1 |
زوجہ |
5 |
25% |
2 |
بھائی |
3 |
15% |
3 |
بھائی |
3 |
15% |
4 |
بھائی |
3 |
15% |
5 |
بھائی |
3 |
15% |
6 |
بھائی |
3 |
15% |
کل |
20 |
100% |
حوالہ جات
﴿ وَلَـكُم نِصفُ مَا تَرَكَ اَزوَاجُكُم اِن لَّم يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ، فَاِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَـكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكنَ مِنۢ بَعدِ وَصِيَّةٍ يُّوصِينَ بِهَآ اَودَ ينٍ﴾[النساء[12:
احمد الر حمٰن
دار الافتاء، جامعۃ الرشید کراچی
27/ذو القعدہ/1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احمد الرحمن بن محمد مستمر خان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |