80657 | زکوة کابیان | سامان تجارت پر زکوۃ واجب ہونے کا بیان |
سوال
اسلام علیکم مفتیان کرام زکوٰۃ کے متعلق کچھ سوالات ہیں اگر جواب دیا جائے تو مہربانی ہوگی 1.جس تاریخ پر زکوٰۃ فرض ہوئی ہے دوسرے سال اس تاریخ پر پورے واجب الادہ زکوٰۃ مال کا ایک ساتھ حساب ہوگا یا ہر ایک کا اکیلا اکیلا ہوگا. 2. پورے سال میں کچھ گاڑیاں بیچ دی. کچھ قسطوں پے اور کچھ قرض پر دی ہے سال کیلئے. اس کا حساب کیسے کریں گے؟ 3. کیا پورے واجب الادہ زکوٰۃ مال سے وہ قرضہ بھی نکالا جائے گا جو ہم نے اپنے استعمال کیلئے گاڑی قرضے پر لی تھی یا کچھ اور سامان.
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
بہتر یہ ہے کہ تمام سامان کو شمار کرکے حساب لگایاجائے،تاہم اگر اس طرح مشکل ہوتو مجموعہ مال کی محتاط اندازے سے قیمت لگا کر بھی زکوة دے سکتے ہیں۔
حوالہ جات
سید نوید اللہ
دارالافتاء،جامعۃ الرشید
27/ذی الحجہ1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سید نوید اللہ | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |