021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد کے چندے سے قرآن مجید خریدنا
80720وقف کے مسائلمسجد کے احکام و مسائل

سوال

کیا جمعہ کے دن مسجد کے لیے جمع ہونے والے چندے سے، مسجد میں محلے کے بچوں کے پڑھنے کے لیے قرآن مجید خرید سکتے ہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ چندہ دینے والے اگر کسی خاص مصرف کے لیے چندہ دیں تو چندے کی رقم کو اسی مصرف میں خرچ کرنا ضروری ہے، اور اگر چندہ دینے والے بغیر کسی مصرف کی تعیین کے چندہ دیں، تو اسے مسجد کے مصارف و مصالح میں خرچ کیا جا سکتا ہے۔

مساجد میں جمعہ کے روز جو چندہ جمع کیا جاتا ہے وہ عام طور سے مسجد کے مصارف اور مصالح کے لیے ہی ہوتا ہے۔ مسجد کے مصالح و مصارف میں قرآن مجید بھی شامل ہے، لہٰذا اگر اس چندے کے پیسوں سے مسجد کے لیے قرآن مجید خریدا جائے تو درست ہے۔ وہ قرآن وقف ہوں گے، اور محلے کے بچوں سمیت مسجد میں آنے والا جو شخص بھی ان سے تلاوت کرنا چاہے کرسکتا ہے۔ البتہ صرف محلے کے بچوں کے استعمال کےلیے اس رقم سے قرآن مجید خریدنا درست نہیں، لیکن اس غرض سے الگ سے اعلان کر کے چندہ جمع کیا جاسکتا ہے۔

حوالہ جات
 
حاشية ابن عابدين (4/ 445)
فإذا أطلقها الواقف انصرفت إليها لأنها هي الكاملة المعهودة في باب الوقف.
رد المحتار (17/ 253)
وفي الدرر وقف مصحفا على أهل مسجد للقراءة إن يحصون جاز وإن وقف على المسجد جاز ويقرأ فيه.

عمر فاروق

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

۱/ محرم الحرام /۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عمرفاروق بن فرقان احمد آفاق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے