80763 | رضاعت کے مسائل | متفرّق مسائل |
سوال
میری خالہ نے مجھے دودھ پلایا جب میری عمر ڈیڑھ سال تھی، میری امی اس وقت گھر پر موجود نہیں تھیں (اور انہوں نے میری والدہ سے اس کی پہلے اجازت لی تھی) ۔ پھر بعد میں ایک اور دفعہ بھی میری والدہ کی اجازت سے مجھے خالہ نے انھیں دنوں میں دودھ پلا یا۔ اب کیا میری خالہ کی بیٹی میری محرم ہے یا نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورتِ مذکورہ میں آپ کی خالہ نے آپ کو مدتِ رضاعت میں دودھ پلایا ہے، دودھ پلانے کی وجہ سے وہ آپ کی رضاعی ماں ہیں، اور ان کے بچے آپ کے رضاعی بہن بھائی ہیں ۔
آپ کی خالہ کی بیٹی آپ کی محرم ہے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 342)
"قليل الرضاع وكثيره إذا حصل في مدة الرضاع تعلق به التحريم".
سنن أبي داود (2/ 221)
"عن عروة، عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «يحرم من الرضاعة ما يحرم من الولادة»"
محمد فرحان
دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی
5/محرم الحرام /1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد فرحان بن محمد سلیم | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |