80762 | پاکی کے مسائل | حیض،نفاس اور استحاضہ کا بیان |
سوال
السلام علیکم مفتی صاحب مجھے اپنے حیض کے حوالے سے سوال کرنا ہے۔ مجھے سات دن حیض کی عادت ہے۔اس دفعہ جولائی کے مہینے میں مجھے حیض دو جولائی کو شروع ہوا اور آٹھ جولائی کو ختم ہوگیا اور میں غسل کرکے پاک ہوگئیں ۔ پھر سترہ جولائی کو دوبارہ خون آنا شروع ہوگیا اور آج بائیس جولائی تک آرہا ہے۔ جبکہ اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔ جب بھی ایکدفعہ خون بند ہوا تو دوبارہ نہیں آیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا سترہ جولائی سےاسوقت تک جو خون آرہا ہے۔یہ حیض کا خون ہے یا استحاضہ۔ اور کیا مجھے اس دورانیہ کی نمازیں قضا کرنی ہونگی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شرعاً دو حیضوں کے درمیان پندرہ دن کا فاصلہ ضروری ہے، لہٰذا ایک حیض کے آٹھ دن بعد جو خون آیا یہ حیض نہیں ہے بلکہ یہ استحاضہ شمار ہوگا، اس میں نماز ،روزہ ،تلاوت ،قربت غرضیکہ پاکی والے تمام اعمال کیے جائیں گے۔ البتہ اگر خون اتنے وقفے سے نکلتاہو کہ کپڑے پاک کرکے باوضو وقتی فرض نماز ادا کرنا ممکن ہو تو کپڑے پاک کرکے وضو کرکے نماز ادا کرنا ضروری ہوگا، اور اگر خون مسلسل جاری ہو تو ہرنماز کے وقت میں نیا وضو کرناہوگا، پھر اس وضو سے وقت کے اندر جتنی نمازیں چاہے ادا کرسکتے ہیں۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 285)
(وأقل الطهر) بين الحيضتين أو النفاس والحيض (خمسة عشر يوما) ولياليها إجماعا (ولا حد لأكثره)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 284)
(والناقص) عن أقله (والزائد) على أكثره۔۔۔۔ استحاضۃ
البحر الرائق شرح كنز الدقائق للنسفي (2/ 32)
فما نقص من ذلك أو زاد استحاضة
احمد الر حمٰن
دار الافتاء، جامعۃ الرشید کراچی
05/محرم الحرام/1444ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احمد الرحمن بن محمد مستمر خان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |