80845 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
سوال یہ ہے کہ اگر معذور بچیوں کے والدین کی کوئی نرینہ اولاد موجود نہ ہو تو کیا بچیوں کے ساتھ مرحوم والدین کی بہنیں بھی ان کی وراثت میں حق دار ہوں گی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورتِ مسئولہ میں اگر مرحوم کے والدین کی کوئی نرینہ اولاد موجود نہ ہو تو ایسی صورت میں مرحوم کی بہنیں بھی اس کی وراثت میں حق دار ہوں گی، کیونکہ بیٹیوں کی موجودگی میں بہن عصبہ بن جاتی ہے، عصبہ سے مراد وہ رشتہ دار ہیں جو ذوی الفروض (جن کے حصے قرآن وحدیث میں مقرر ہیں) کا حق ادا کرنے کے بعد تمام ترکہ کے حق دار کہلاتے ہیں، جیسے بیٹا اور باپ وغیرہ۔
حوالہ جات
السراجي في الميراث: (ص: 39)مكتبة البشرى:
أما العصبة مع غيره فكل أنثى عصبة مع أنثى أخرى ، كالأخت مع البنت لما ذكرنا.
محمد نعمان خالد
دارالافتاء جامعة الرشیدکراچی
11/محرم الحرام1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد نعمان خالد | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |