80863 | نماز کا بیان | نماز کی سنتیں،آداب اورپڑھنے کا طریقہ |
سوال
امام رکوع میں ہو اور کوئی آدمی رکوع میں شریک ہونا چاہے تو تکبیر دو بار کہنا چاہیے یا ایک بار کہنا بھی کافی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
نمازکے شروع والی تکبیر کے علاوہ باقی تمام تکبیرات جنہیں تکبیرات انتقال کہا جاتا ہے مسنون ہیں۔ بہتر تو یہی ہے کہ رکوع میں جانے کے لیے الگ سے تکبیر کہی جائے لیکن اگر رکوع میں جاتے وقت تکبیر چھوڑ دی تو بھی نماز ادا ہوجائے گی۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 473)
(وسننها) ترك السنةلا يوجب فسادا ولا سهوا بل إساءة لو عامدا غير مستخف.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 476)
(وتكبير الركوع و) كذا (الرفع منه) بحيث يستوي قائما (والتسبيح فيه ثلاثا) وإلصاق كعبيه (وأخذ ركبتيه بيديه) في الركوع
عبدالقیوم
دارالافتاء جامعۃ الرشید
12/محرم الحرام/1445
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالقیوم بن عبداللطیف اشرفی | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |