80865 | نماز کا بیان | امامت اور جماعت کے احکام |
سوال
اگر دو لوگ جماعت کی نماز پڑھ رہے ہیں اور تیسرا شخص آکر شامل ہونا چاہے تو صحیح طریقہ کیا ہے؟اگر بعد میں آنے والا کہے کہ پیچھے آجاؤ اور مقتدی پچھلی صف میں آجائے تو کیا یہ درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر دو لوگ جماعت کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہوں تو مقتدی امام کے دائیں طرف تھوڑا سا پیچھے ہٹ کر کھڑا ہوگا۔پھر اگر تیسرا شخص جماعت میں شامل ہونا چاہے تو اسے چاہیے کہ وہ امام کے پیچھے کھڑا ہوجائے اور پہلا مقتدی بھی اپنی جگہ سے ہٹ کر پیچھے آجائے اور دوسرے مقتدی کے برابر میں آکر امام کی اقتداء کرے۔
اگر نئے آنے والےشخص نے مقتدی کو پیچھے آنے کا کہا اور وہ اس کے کہنے کی وجہ سے فوراًپیچھے آگیا تو اس کی نماز فاسد ہوجائے گی۔ البتہ اگر اس نے کچھ وقفہ کیا اور پھر اپنی رائے اور سوچ کی بناء پر پچھلی صف میں آگیا تو نماز درست ہوجائے گی۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 567)
وفي القهستاني: وكيفيته أن يقف أحدهما بحذائه والآخر بيمينه إذا كان الزائد اثنين، ولو جاء ثالث وقف عن يسار الأول، والرابع عن يمين الثاني والخامس عن يسار الثالث، وهكذا. اهـ. وفيه إشارة إلى أن الزائد لو جاء بعد الشروع يقوم خلف الإمام ويتأخر المقتدي الأول ويأتي تمامه قريبا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 622)
حتى لو امتثل أمر غيره فقيل له تقدم فتقدم أو دخل فرجة الصف أحد فوسع له فسدت، بل يمكث ساعة ثم يتقدم برأيه
عبدالقیوم
دارالافتاء جامعۃ الرشید
12/محرم الحرام/1445
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالقیوم بن عبداللطیف اشرفی | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |