021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ہدیہ بلا قبض پر زکاۃ کا حکم
80912زکوة کابیانان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی

سوال

میری والدہ نے میری شادی کے موقع پر سونے کے کئی سیٹ لئے جن میں سے بعض تو مجھے شادی کے موقع پر دے دئے اور بعض شادی کے بعد وقتا فوقتا مختلف مواقع پر دئے اور کچھ اب تک والدہ کے پاس ہی ہیں وہ مجھے مستقبل میں خوشی کے مواقع پر دینگی۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ان زیورات میں سے کس کی زکاۃ مجھ پر واجب ہوگی اور کس کی میری والدہ پر۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی ہدیہ پر جب تک قبضہ نہ کر لیا جائے وہ ہدیہ مکمل نہیں ہوتا، لہذا آپ کی والدہ نے جو زیورات آپ کے حوالے کر دیے ہیں ان کی آپ مالک ہیں اور ان کی زکاۃ کی ادائیگی کی ذمہ داری آپ کی ہے۔ اور جو زیورات آپ کی والدہ کے پاس ہیں وہ ان کی ملکیت میں ہیں اور ان کی زکاۃ کی ادائیگی ان کے ذمہ ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار شرح تنوير الأبصار - (5 / 690)
(وتتم ) الهبة ( بالقبض ) الكامل...".

ولی الحسنین

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

15محرم الحرام 1444ھ

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ولی الحسنین بن سمیع الحسنین

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے