021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میں نے تمہیں اپنے نکاح سے نکال دیا
80993طلاق کے احکامالفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان

سوال

اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو یہ الفاظ کہے’’سمجھ لو میں نے تمہیں اپنے نکاح سے نکال دیا‘‘تو کیا اس سے طلاق واقع ہوجاتی ہے یا نہیں جبکہ ان الفاظ سے طلاق کی نیت نہ ہو؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں  شوہر کامذکورہ جملہ ’’ سمجھ لو میں نے تمہیں اپنے نکاح سے نکال دیا‘‘ کہنے سے طلاق واقع نہیں ہوئی جبکہ شوہر کی اس جملہ سے طلاق کی نیت بھی نہیں تھی ۔لہذااآپ کا نکاح بدستور برقرار ہے۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 380)
امرأة قالت لزوجها: " مرا طلاق ده " فقال الزوج: " داده گيرو كرده گير " أو قال " داده باد وكرده بادان نوى " يقع ويكون رجعيا وإن لم ينو لا يقع ولو قال: داده است أو كرده است يقع نوى أو لم ينو ولا يصدق في ترك النية قضاء ولو قال: داده إنگار أو كرده إنگار لا يقع وإن نوى ولو قال لها بعدما طلبت الطلاق: داده گير وبر.

      عدنان اختر

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

24/محرم الحرام/۱۴۴۵

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عدنان اختر بن محمد پرویز اختر

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے