021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدین کی قضا نمازوں اور روزوں کا فدیہ صدقہ سے ادا کرنا
81022نماز کا بیانقضاء نمازوں کا بیان

سوال

مرحوم والدین کی قضا کے نماز و روزہ کیسے ادا کریں؟ علاوہ ازیں کیا والدین کی نماز و روزہ کا فدیہ صدقہ کی رقم سے ادا کیا جا سکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم والدین کی قضا کے نمازوں اور روزوں کے فدیہ کی تفصیل یہ ہے کہ اگر انہوں نے ان نمازوں اور روزوں کا فدیہ ادا کرنے کی وصیت کی ہے تو ان کے ترکہ (میراث) سے تجہیز وتکفین کے اخراجات اور قرضے نکالنے کے بعد بچ جانے والے مال کی ایک تہائی تک فدیہ دینا لازم اور ضروری ہے۔ اور اگر انہوں نے فدیہ کی وصیت نہیں کی تو ان کے ورثا اور رشتہ داروں کے ذمے فدیہ دینا لازم تو نہیں، لیکن اگر وہ فدیہ دیدیں تو یہ ان کے ساتھ احسان ہوگا اور اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ وہ برئ الذمہ ہوجائیں گے۔  ایک روزے کا فدیہ صدقۃ الفطر کی مقدار یعنی سوا دو کلو گندم یا سوا دو کلو گندم کا خالص آٹا یا اس کی   قیمت ہے۔ ایک نماز کا فدیہ بھی یہی ہے۔ واضح رہے کہ عشاء کی فرض نماز اور وتر کا فدیہ الگ الگ دینا ہوگا۔

زکوۃ اور صدقاتِ واجبہ کی رقم فدیہ میں دینا جائز نہیں، البتہ نفل صدقات کی رقم دی جا سکتی ہے۔

حوالہ جات
۔

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

      25/محرم الحرام/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے