021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گروپ کے ساتھ سفر،کھانا اورنہ بیٹھنے کی قسم کھانا
81071قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلہ کے بارےمیں کہ

سولہ ساتھیوں کا ایک گروپ ہے وہ کہیں سفر میں تھا دوران سفر ساتھیوں سے ایک ساتھی کا تکرار ہوا جس کی وجہ سے اس ساتھی نے قسم اٹھالی کہ"آئندہ اگر میں نے اس گروپ کےساتھ سفر کیایا بیٹھایاکھایا،پیا تو میری بیوی کو تین طلاق" اب یہ شخص پورے گروپ والے اگراکھٹے کہیں ہوتے ہیں تو اس وقت تو ان کےساتھ نہیں بیٹھتا لیکن اس گروپ کے چند ساتھیوں کے ساتھ الگ سےاٹھتا، بیٹھتا اورکھاتا،پیتاہے۔ تو کیا اس صورت میں اس کی بیوی کو طلاق ہوگی یانہیں؟ وضاحت فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں قسم کھانے والے ساتھی نے اگرالگ الگ ساتھی کےساتھ سفر،کھانا اورنہ بیٹھنے کی نیت نہیں کی تھی تو پھرتب وہ حانث ہوگایعنی اس کی بیوی پرتین طلاق ہوگی جب وہ پورے گروپ کے ساتھ اکھٹے سفر،کھانا،پینا اور بیٹھنے میں سے کوئی کام کرے گا،لیکن اگراس نے الگ الگ ساتھی کےساتھ سفر،کھانا اورنہ بیٹھنے کی نیت نہیں کی تھی تو پھران میں کسی کے ساتھ بھی سفر،کھانا،پینا اور بیٹھنے سے وہ حانث ہوجائے اوراس کی بیوی پر تین طلاق واقع ہوجائے گی۔

حوالہ جات
البحر الرائق شرح كنز الدقائق - (ج 10 / ص 144)
وأما الثاني أعني ما ليسا شرطين حقيقة ، وهو أن يكون فعلا متعلقا بشيئين من حيث هو متعلق بهما نحو إن دخلت هذه الدار ، وهذه أو إن كلمت أبا عمرو ، وأبا يوسف فكذا فإنهما شرط واحد إلا أن ينوي الوقوع بأحدهما فاشترط للوقوع قيام الملك عند آخرهما ، وكذا إذا كان فعلا قائما باثنين من حيث هو قائم بهما نحو إذا جاء زيد وعمرو فكذا فإن الشرط مجيئهما .

سیدحکیم شاہ عفی عنہ

 دارالافتاء جامعۃ الرشید

2/2/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے