81094 | علم کا بیان | علم کے متفرق مسائل کابیان |
سوال
عصری تعلیم کے اداروں سے فارغ التحصیل افراد اورعلماء میں اتنی دوری کیوں ہے؟ اسے کیسے کم کیاجاسکتاہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
لماء اورعصری تعلیم کے حامل افراد میں خلیج اوردوریوں کے مختلف اسباب ہوسکتے ہیں،ان اسباب میں سے ایک بڑی وجہ تعلیمی نظام کادینی اوردنیوی تعلیم میں تقسیم ہوناہے،جب سےتعلیم کو دین اوردنیوی تعلیم میں تقسیم کیاگیا تویہ خلیج وسعت اختیارکرگئی،کیونکہ ہرطبقہ کی سوچ،ترجیحات اورمقاصد الگ تھے،جیسےعصری تعلیم حاصل کرنے والے افراد کوعمومی طورپریہ سوچ دی جاتی ہے کہ اگر ترقی کرنی ہے تو جدیداورسائنسی علوم کوحاصل کرکے ہی ہوسکتی ہے،مذہب کے قریب جاؤگے تودنیاسے پیچھے رہ جاؤ گے، جبکہ دوسری طرف دینی اداروں میں عمومی طورپر تعلیم اوردین کی خدمت کوصرف مدرسہ اورمسجدتک محدود رکھاجاتاہے، اور عصری علوم کوغیرضروری سمجھ کرنظراندازکردیاجاتاہے،اس کی وجہ سے دوریوں کاپیداہوناایک لازمی نتیجہ تھا، اس کاحل یہ ہے کہ ہم اپنے نظام تعلیم کودرست کریں،دین اوردنیاوی تعلیمات کی تفریق کوختم کیاجائے اوردنوں قسم کے علوم دونوں جگہ پڑھائے جائیں ،نظام تعلیم ترتیب دینے میں دونوں طبقات کے ماہرین مل کربیٹھیں اورایک ایسا نظام تعلیم ترتیب دیں جس سے مسلمانوں میں یہ تفریق ختم ہو اوراپنے مذہب کوسیکھ کران کی دنیابھی بہتر ہواورآخرت بھی سنورجائے۔
حوالہ جات
۔۔۔
محمد اویس
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۲/صفر ۱۴۴۵ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |