021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسقاط زکوۃ کا حیلہ
80043زکوة کابیانسونا،چاندی اور زیورات میں زکوة کے احکام

سوال

میرے پاس میری بیوی کا 20 تولہ سونا ہے اور ہم دونوں سونے کی  زکوٰۃ ادا نہیں کر سکتے لہٰذا ہم نے اپنے 5 بچوں پر سونا برابر تقسیم کر دیا۔ یعنی ہر بچے کے حصہ میں  4،4تولہ سونا آیا۔ان کے بالغ ہونے تک یہ میرے پاس امانت ہو گا۔کیا ایسا کرنے سے مجھ پر زکوٰۃ فرض ہوگی کہ نہیں ،مہربانی کرکے جواب عنایت فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

 بچوں میں زیور تقسیم کرنے والا اگر بچوں  کا ولی )باپ یا دادا )ہے، یعنی بچہ اس(ولی)  کے زیر پرورش ہے تو   زیور محض بچوں کے نام کردینے سے زیور بچوں  کی ملکیت میں آجائیں گے، اگر چہ زیور  پر قبضہ ان کے ولی کا ہو،کیونکہ ولی کا قبضہ خود ان بچوں کا قبضہ سمجھا جا تاہے اور جب زیور بچوں  کی ملکیت میں آگئے،تو اس پر زکوٰۃبھی نہیں کیوں کہ نابالغ بچوں  کے مال پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی۔البتہ اس کو  اسقاطِ زکوٰۃ کے لئے حیلہ  بنانا مکروہ ہے۔

یاد رہے کہ بچوں کی ملکیت ہوجانے کے بعد والدین کے لیے یہ زیور استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (6/ 391):
رجل له مائتا درهم أراد أن لا تلزمه الزكاة فالحيلة له في ذلك أن يتصدق بدرهم قبل تمام الحول بيوم حتى يكون النصاب ناقصا في آخر الحول أو يهب ذلك الدرهم لابنه الصغير قبل تمام الحول بيوم أو يهب الدراهم كلها لابنه الصغير أو يصرف الدراهم على أولاده فلا تجب الزكاة، قال الخصاف - رحمه الله تعالى - كره بعض أصحابنا - رحمهم الله تعالى - الحيلة في إسقاط الزكاة......... دفعا للضرر عن الفقراء.
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 4):
ومنها البلوغ عندنا فلا تجب على الصبي وهو قول علي وابن عباس فإنهما قالا: " لا تجب الزكاة على الصبي حتى تجب عليه الصلاة "
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 4):
 أن الزكاة عبادة عندنا، والصبي ليس من أهل وجوب العبادة فلا تجب عليه كما لا يجب عليه الصوم والصلاة،
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 696):
، ويباح لوالديه أن يأكلا من مأكول وهب له، وقيل لا، انتهى، فأفاد أن غير المأكول لا يباح لهما إلا لحاجة.

محمد جمال ناصر

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

26/شعبان المعظم1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

جمال ناصر بن سید احمد خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے