021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حج اور عمرے میں اپنے بال خود کاٹنا
81138حج کے احکام ومسائلحج کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کیا عمرے کے ارکان مکمل کرنے کے بعد اور حج میں قربانی کے بعد حاجی اپنے آپ کو خود حلق کر سکتا ہے، اپنا سر خود مونڈ ھ سکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عمرہ اور حج کے ارکان سے فارغ ہونے کے بعد، احرام سے نکلنے کے لیے  خود بھی اپنے بال کاٹے اور مونڈے جاسکتے ہیں ،اس میں کوئی حرج نہیں۔

حوالہ جات
لباب المناسک(154/دار قرطبۃ):
"(واذا حلق راسه او راس غيره عند جواز التحلل لم يلزمه شيئ."
ارشاد الساري الى مناسك  الملا على قارى(324):
"(واذا حلق ) أي المحرم  (راسه) اي راس نفسه (او راس غيره) أي ولو كان محرما (عند جواز التحلل) أي الخروج من الاحرام باداء افعال النسك ( لم يلزمه شيئ)."

محمد فرحان

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

09/صفر الخیر/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد فرحان بن محمد سلیم

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے