021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زندگی میں کسی ایک وارث کو جائیداد دینا
81164میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ایک بندہ کا ایک بیٹا اور 5 بیٹیاں تھیں، اس کے پاس ایک گھر تھا جو اس نے اپنے بیٹے کو دےدیا، اس کی شادی ہوگئی، اس کی اولاد ہوئی تو وہ گھر اس نے اپنے بیٹے کو دےدیا، اب اس کا انتقال ہو گیا ،اب ان کی پھوپھیاں حصہ مانگ رہی ہیں۔ کیا شرعًاوہ حصہ ان کو دےگا؟ا

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زندگی میں جائیداد اولاد کو دینا میراث نہیں ، ہدیہ ہے، لیکن پھر بھی بلاضرورت ساری جائیداد کسی ایک بیٹے کو دینا شرعا درست نہیں، کیونکہ شریعت نے ہدیہ دینے میں بھی انصاف کا حکم دیا ہے، اس لیےبیٹیوں کو جائیداد سے محروم کرکے صرف بیٹے کوساری جائیداد دینا ایک ظالمانہ رسم ہے،جس سے احتراز لازم ہے اور زندگی میں اس کا تدارک کرنا ضروری ہے، البتہ اگر کوئی صرف بیٹے کو مالکانہ حقوق واختیارات کے ساتھ اپنی جائیداد کا مالک بنا دے تو وہ  قانونی طور پرمالک ہوجائے گا اور اس کے بعد دیگر ورثہ کا اس سے مطالبہ درست نہ ہوگا ،لہذا اگر باقاعدہ مالکانہ اختیارات کے ساتھ یہ مکان  باپ نے اپنے بیٹے کو منتقل کردیا ہو تو اب اس کی وفات کے بعد اس لڑکے کی پھوپھیوں کا اپنا حصہ مانگنا درست نہیں۔ البتہ بھتیجے کےلیے مناسب یہ ہے کہ وہ اپنی  پھوپھیوں کو کچھ دےدلاکرراضی کردے ۔(ماخوذ ازاحسن الفتاوی:ج۹،ص۳۰۲)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۳صفر۱۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے