021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خلافت عمر بن عبد العزیزرحمہ اللہ میں بکری اور بھیڑیے کے ساتھ چرنے کی تحقیق
81166تاریخ،جہاد اور مناقب کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

میں نے لوگوں سے کہتے ہوئے سناہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کے عہد خلافت میں شیر اوربکری ایک گھاٹ پر پانی پیتے تھے،محمد ابن عیینہ کہتے ہیں کہ ہم اپنی بکریوں کو حضرت عمر بن عبد العزیز کی خلافت میں جہاں چراتے تھے وہاں بھیڑیے اور درندے بھی چرتے تھے ، اور ان کے زمانے میں زکوۃ کی ادائیگی اور غرباء کو ان کا حق دینے اور ان میں مال کی تقسیم کا ایسا نظام تھا کہ اس زمانے میں زکوۃ لینے والا نہیں ملتا تھا۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟ اور کیا یہ حوالہ درست ہے؟ (الطبقات الکبریٰ:۵؍۳۸۷)

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

یہ واقعہ یقینا اس کتاب میں موجود ہے اور یہ اسلامی نظام حکومت یعنی خلافت کی برکات کی عکاسی کرتا ہے،لیکن واضح رہے کہ حدیث  میں آتا ہے کہ آدمی کے حسن اسلام کی علامت یہ ہے کہ بے مقصد اور غیرضروری اور غیر اہم کاموں کو مقصود بناکر ان میں مشغول نہ ہو،لہذاامید ہے کہ آئندہ آپ اس قسم کی تاریخی واقعات  وغیرہ کی تحقیق کے لیے رجوع نہیں کریں گے۔

حوالہ جات
الطبقات الكبرى ط العلمية (5/ 301)
أخبرنا أحمد بن أبي إسحاق العبدي عن سيار قال: حدثنا جعفر قال: حدثنا مالك بن دينار قال: لما استعمل عمر بن عبد العزيز على الناس قالت رعاء الشاء في رؤوس الجبال: من هذا العبد الصالح الذي قام على الناس؟ قيل لهم: وما علمكم بذاك؟ قالوا: إنه إذا قام على الناس خليفة عدل كفت الذئاب عن شائنا.
أخبرنا أحمد بن أبي إسحاق عن حماد بن زيد قال: حدثني موسى بن أعين راع كان لمحمد بن أبي عيينة قال: كنا نرعى الشاء بكرمان في خلافة عمر بن عبد العزيز فكانت الشاء والذئاب والوحش ترعى في موضع واحد. فبينا نحن ذات ليلة إذ عرض الذئب لشاة فقلنا ما أرى الرجل الصالح إلا قد هلك.قال حماد: فحدثني هو أو غيره أنهم نظروا فوجدوه هلك في تلك الليلة.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۳صفر۱۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے