021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بنی اسرائیلی بچوں کے قتل ست متعلق ایک تفسیری واقعہ کی تحقیق
81155قرآن کریم کی تفسیر اور قرآن سے متعلق مسائل کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

فرعون کا بنی اسرائیل کےلاکھوں بچوں کاقتل کروانا۔اس واقعہ کی تفصیل کیا ہے؟کیایہ واقعہ صحیح ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قرآن مجید سے اتنی بات تو ثابت ہے کہ فرعون نے موسی علیہ السلام کی تلاش میں بنی اسرائیل کے نرینہ اولاد کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور اس پر عمل بھی کیا تھا،لیکن اس نے اس منصوبہ پر عمل کرتےہوئے کتنے بچے قتل کئے؟اس بارے میں قرآن مجید نے کچھ نہیں بیان فرمایا، اس لیے کہ اس سے کوئی عقیدہ یا عمل یا نصیحت کی کوئی بات متعلق نہیں اور قرآن مجید ہر واقعہ صرف ان حصوں کو بیان فرماتا ہے جس سے کوئی علمی یا عملی فائدہ حاصل ہوسکے۔باقی لاکھوں بچوں کے قتل کرنے کی کوئی روایت سرسری تلاش سے ہمیں تو نہیں ملی، البتہ مشہور تابعی حضرت وھب بن منبہ رحمہ اللہ تعالی سے نوے ہزار کے قتل کی روایت منقول ہے،لیکن غالب گمان یہ ہے کہ یہ اسرائیلی روایات میں سے ہے،لہذااس بارے میں یقین سے کوئی بات نہیں کہی جاسکتی،واضح رہے کہ اپنااور ودسروں کا قیمتی وقت کسی عمل صالح یا علم نافع کی تحصیل میں صرف کرنا چاہئے،اس قسم کی غیر ضروری چیزوں کو مقصود بناکر ان میں مصروفیت سے اجتناب کرنا چاہئے،اس لیے کہ یہ اللہ کی ناراضگی کی علامت ہے۔

حوالہ جات
تفسير الثعلبي = الكشف والبيان عن تفسير القرآن (7/ 234)
قال وهب: بلغني أنّه ذبح في طلب موسى تسعين ألف وليد،
تفسير البغوي - إحياء التراث (1/ 113)
 حتى قيل: إنه قتل في طلب موسى عليه السلام اثني عشر ألف صبي، وقال وهب: بلغني أنه ذبح في طلب موسى عليه السلام تسعين ألف وليد، [قال] : ثم أسرع الموت في مشيخة بني إسرائيل، فدخل رؤوس القبط على فرعون وقالوا: إن الموت قد وقع في بني إسرائيل فتذبح صغارهم ويموت في أن يقع العمل علينا، فأمر فرعون أن يذبحوا سنة ويتركوا سنة فولد هرون في السنة التي لا يذبحون  فيها وولد موسى في السنة التي يذبحون فيها،
السراج المنير في الإعانة على معرفة بعض معاني كلام ربنا الحكيم الخبير (1/ 57)
وقال وهب: بلغني أنه ذبح في طلب موسى تسعين ألفاً، قالوا: وأسرع الموت في مشيخة بني إسرائيل فدخل رؤوس القبط على فرعون وقالوا: إن الموت قد وقع في بني إسرائيل فتذبح صغارهم ويموت كبارهم فيوشك أن يقع العمل علينا فأمر فرعون أن يذبحوا سنة ويتركوا سنة فولد هارون في السنة التي لا يذبحون فيها وولد موسى في السنة التي يذبحون فيها

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۳صفر۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے