021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسکول کی چھٹی جلد ہو تو استاذ ڈیوٹی کا وقت پورا ہونے سے پہلے جاسکتا ہے؟
81353اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

سرکاری ہدایت کے مطابق سکول کی پڑھائی کا دورانیہ   پانچ  گھنٹوں (ساڑھے آٹھ بجے سے ساڑھے ایک بجے تک) پر مشتمل  ہے۔عموماً ایسا ہوتا ہےکہ سکول کے سینئر اساتذہ یا ہیڈ ماسٹر  بچوں کو ایک بجے  یا بعض اوقات ساڑھے  بارہ   بجے ہی چھٹی دے دیتے ہیں ، چھٹی کے بعد میرا وہاں  کوئی بھی کام سکول کے حوالے سے نہیں ہوتا ،میں فارغ بیٹھا رہتا ہوں،اب مجھے سکول میں بغیر کسی کا م کےآدھا گھنٹہ یابعض اوقات   ایک  ڈیڑھ  گھنٹہ  تک انتظار کرنا پڑتا ہے،سکول میں صرف چوکیدار ہوتا ہے، باقی سب اساتذہ گھروں کو چلے جاتے ہیں ،کبھی کبھار  ایک دو استاد رہ جاتےہیں ، لیکن وہ بھی گب شپ کے لیے۔ تو کیا  ایسی صورت  میں بچوں کی چھٹی کے بعد  اپنے وقت سے پہلےسکول سے   نکلنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟جبکہ   حاضری رجسٹر  میں  جانے کا فکس وقت درج  کرلیتا ہوں مثلاً 12 بجے جانے کی صورت میں 12بجے لکھ لیتاہوں۔

تنقیح: سائل نے فون پر بتایا کہ کبھی کچھ اساتذہ جلدی چلے جاتے ہیں، چند رہ جاتے ہیں تو ہیڈ ماسٹر کہتا ہے ان سے تو اسکول نہیں چلتا، لہٰذا چھٹی کرو۔ کبھی ہیڈ ماسٹر از خود کسی وجہ سے جلدی چھٹی دیدیتا ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ہیڈ ماسٹر اور تمام اساتذہ پر لازم ہے کہ ڈیوٹی کے مکمل اوقات اسکول کو دیں اور بچوں کی تعلیم کی ذمہ داری صحیح طریقے سے نبھائیں، اس میں کوتاہی کرنا، بچوں کو بلاوجہ جلدی چھٹی دینا ہرگز جائز نہیں، اس سے اجتناب لازم اور ضروری ہے۔ جہاں تک سوال میں ذکر کردہ صورتِ حال کا تعلق ہے تو اگر ایسی صورت میں آپ رجسٹر میں وہی وقت درج کرتے ہیں جس وقت آپ جاتے ہیں، غلط بیانی کرتے ہوئے ڈیوٹی ختم ہونے کا وقت درج نہیں کرتے تو مجبوری کے درجے میں اس کی گنجائش معلوم ہوتی ہے۔ لیکن اصل یہ ہے کہ آپ خود اسکول میں ڈیوٹی کا وقت ختم ہونے تک موجود رہیں، دوسرے اساتذہ کو بھی اس بات کی ترغیب دیں اور حکمت کے ساتھ ان کو سمجھائیں؛ تاکہ اسکول کا ماحول آپ کے لیے سازگار ہو اور بچوں کو صحیح تعلیم و تربیت دی جائے اور قومی امانت میں خیانت کا ارتکاب نہ ہو۔

حوالہ جات
۔

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

        28/صفر المظفر/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے