81354 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | ملازمت کے احکام |
سوال
حکومت کی جانب سے سرکاری ملازم کو ایک سال کے دوران پچیس (25) رخصتِ اتفاقیہ کی اجازت ہے۔ میں پورے سال کے دوران زیادہ سے زیادہ دس (10) چھٹیاں یا اس سے بھی کم کرلیتاہوں ،باقی چھٹیاں ان کوتاہیوں کی مد میں تلافی شمار کرلیتا ہوں جو سال کے دوران مجھ سے ہوجاتی ہیں؛ کیونکہ کبھی دس پندرہ منٹ کی تاخیر ہوتی ہے یا کبھی سکول سے جلدی نکلنا پڑتا ہے،تو شرعاً ان سے تلافی ہوجائے گی؟
تنقیح: سالانہ رخصتِ اتفاقیہ جمع نہیں ہوتیں، نہ ہی ان کے عوض کچھ ملتا ہے، اگر کوئی یہ چھٹیاں نہیں کرتا تو اس کی چھٹیاں ضائع ہوجاتی ہیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
رخصتِ اتفاقیہ کے بارے حکومت کے ضابطہ کا اعتبار ہوگا۔ لہٰذا اگر حکومت رخصتِ اتفاقیہ سے اس کمی کوتاہی کو پورا کرنے کی اجازت دیتی ہے تو اس کی اجازت ہوگی، بشرطیکہ یہ تقدیم، تاخیر مجموعی اعتبار سے بچ جانے والی رخصتِ اتفاقیہ سے زیادہ نہ ہو۔ لیکن اگر حکومت اس کی اجازت نہیں دیتی یا یہ تقدیم، تاخیر مجموعی اعتبار سے بچ جانے والی رخصتِ اتفاقیہ سے زیادہ ہو تو پھر رخصتِ اتفاقیہ کو اس کمی کوتاہی میں شمار کرنا درست نہیں ہوگا، بلکہ اس کمی کوتاہی کا حاضری رجسٹر میں اندراج ضروری ہوگا۔
حوالہ جات
۔
عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
28/صفر المظفر/1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبداللہ ولی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |