021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سودی معاملہ کرنے والے بھائی سے تعلقات کاحکم
81329سود اور جوے کے مسائلسود اورجوا کے متفرق احکام

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

ہمارا ایک بھائی مجاہد جمیل سود پر لوگوں کو پیسہ دیتا ہے، شریعت کا اس حوالے سے کیا حکم ہے؟ وہ اپنی زندگی کس طرح پاک و صاف کر لے؟ وضاحت فرما ئی جائے اور اس حوالے سے ہم بہن بھائی وغیرہ کس طرح ان کے ساتھ شریعت کے مطابق زندگی گزاریں یا تعلق رکھیں؟ رہنمائی فرمائیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ان کو سمجھایاجائے کہسود پر لوگوں کو پیسہ  دینا اورسود لینا،دینا  اسلام میں سخت حرام ہے ،قرآن ِکریم میں سودی لین دین کرنے والوں کے خلاف اللہ اوراس کے رسول کی طرف سے جنگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔(البقرۃ: ۲۷۸۔۲۷۹)

اورحدیث میں ہے کہ سودی کاروبار کرنے والوں اوراس میں معاونت کرنے والوں ، دونوں پراللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے  (مسلم:۱۵۹۷، ۱۵۹۸)

اصولی طور پر یہ بات طے شدہ ہے کہ سودی کاروبار اور اس میں ملوّ ث افراد کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے،البتہ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص سود خوری کا ارتکاب کررہا ہوتو کیا اس سے سماجی تعلقات رکھے جاسکتے ہیں ؟ اس کی تقریبات میں شریک ہوا جاسکتا ہے؟اس کی دعوت قبول کی جاسکتی ہے؟اوراگروہ کوئی تحفہ دے تواسے قبول کیا جاسکتا ہے ؟تواس کا فیصلہ کرتے وقت دین کی مجموعی تعلیمات اور شرعی مصلحت کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے ، ایک طرف اہل خاندان اورسماج میں رہنےوالے دیگر افراد سے تعلقات رکھنے کاحکم دیا گیا ہے اوران سے قطعِ تعلق سے روکا گیا ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوے سے ہمیں یہی تعلیم ملتی ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے  نہ صرف اپنے خاندان والوں اوردیگر اہلِ ایمان سے خوش گوار تعلقات رکھے، بلکہ سماج کے دیگر غیر مسلم افراد اور غیر مسلم حکمرانوں سے بھی روابط رکھے اور ان کے ساتھ تعلقات میں خوش گواری کے لیے انہیں ہدایا بھیجے اوران کے ہدایا قبول کیے ۔ دوسری طرف حرام مال اورحرام ما کولات ومشروبات سے احتراز کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ اس لیے فقہا ء نے یہ رائے ظاہر کی ہے کہ اگر کسی شخص کی کل آمدنی یا اس کا زیادہ تر حصہ سود پر مبنی ہوتو اس کی دعوت یا اس سے کوئی تحفہ قبول کرنا جائزنہیں ، لیکن اگرایسا نہ ہو اوراس کی زیادہ تر آمدنی حلال ذرائع سے ہوتو اس کی دعوت یا اس کا تحفہ قبول کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا) نے فتاوی عالم گیری کے حوالے سے لکھا ہے:

’’اگر معلوم ہوکہ دعوت سودی پیسے سے کی جارہی ہے تب تو دعوت میں شریک ہونا قطعاً جائز نہیں ہے اوراگر دعوت کا حلال پیسےسے ہونا معلوم ہوتو دعوت میں شرکت جائزہےاور متعین طورپر اس کا علم نہ ہو تو پھر اس بات کا اعتبار ہوگا کہ اس کی آمدنی کا غالب ذریعہ کیا ہے ؟ اگر غالب حصہ حرام ہے تو دعوت میں شرکت درست نہیں اورغالب حصہ حلال ہے تو دعوت میں شرکت جائز ہے ‘‘۔(کتاب الفتاویٰ ، زمزم پبلشرز ، کراچی : ۶؍۲۰۱،بہ حوالہ الفتاویٰ الہندیۃ: ۵؍۳۴۳)

     علماء یہ بھی کہتے ہیں کہ جولوگ سودی کاروبار اور لین دین میں ملوّث ہوں ان کی دعوتوں میں شرکت کرنے سے سماج کے سربر آوردہ لوگوں اورخاص طور پر علماء کو احتراز کرنا چاہیے ، تاکہ ایسے لوگوں کی حوصلہ شکنی ہواور دو سروں تک درست پیغام جائے ۔

بہر حال اس معاملے میں دینی مصلحت اور شرعی تقاضے کو پیش نظر رکھنا چاہیے اوراس کے مطابق جوبات مناسب لگے اس پرعمل کرنا چاہیے۔اوراگرکوئی طریقہ کارگر ثابت نہ ہو اورقوی امید ہو کہ کچھ دن  تک ان کےساتھ معاشرتی بائیکاٹ سے وہ سدھر جائیں گے،توصرف ان کو سدھارنے کی خاطر اس کی بھی گنجائش ہے۔

حوالہ جات
یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّہَ وَذَرُوا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبَا إِن کُنتُم مُّؤْمِنِینَ ، فَإِن لَّمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِّنَ اللَّہِ وَرَسُولِہِ (البقرة: 279 (
عن عبد الله عن النبی صلی الله علیه وآله وسلم قال الربا ثلاثة وسبعون بابا أیسرها مثل أن ینکح الرجل أمه. (حاکم، المستدرک علی الصحیحین، 2 : 43، رقم : 2259 دار الکتب العلمیۃ بیروت)
(لعن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم علی أکلہ وموکلہ وشاھدہ وکاتبہ ) مسلم، رقم الحدیث ۴۱۷۷)
فتح الباري لابن حجر - (ج 23 / ص 183)
وفيها ترك السلام على من أذنب وجواز هجره أكثر من ثلاث وأما النهي عن الهجر فوق الثلاث فمحمول على من لم يكن هجرانه شرعيا.

حکیم شاہ عفی عنہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

30/صفر1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے